جموں: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی جانب سے مالی سال 2025-26 کےلئے پیش کئے گئے بجٹ کا جموں کے صنعت کاروں نے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے بجٹ کو بہترین قرار دیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، ایسوچیم (ASSOCHAM) جموں و کشمیر چیپٹر کے چیئرمین مانک بترا نے کہا کہ بجٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ متوسط طبقے کو فائدہ اور فروغ دے گا۔ "ٹیکس سلیب میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا جس کے بعد اب تنخواہ یافتہ ملازمین کو 12.70 لاکھ روپے تک ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس سے مارکیٹ کو فروغ ملے گا کیونکہ اخراجات میں بہتری آئے گی۔ لوگ سفر کریں گے جس سے سیاحت کی صنعت کو فائدہ ہوگا"۔
انہوں نے کہا کہ "بھارت میں تقریباً 5.5 کروڑ ایم ایس ایم ایز ہیں اور جس پر ہمیشہ مرکزی حکومت کی نظر رہی ہے۔ مائیکرو صنعتوں کو پانچ لاکھ روپے تک کے قرض کی سہولت کے ساتھ خصوصی کریڈٹ کارڈ ملیں گے، پانچ لاکھ خواتین کاروباریوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرض دیا جائے گا اور اسٹارٹ اپس کےلئے 10000 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا جس سے بھارت طبی سیاحت کے مرکز کے طور پر ابھرے گا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبہ پر بھی توجہ دی جائے گی"۔
طبی صنعت سے بھی وابستہ مانک بترا نے طبی سیاحت پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میڈیکل سیٹوں میں اضافہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ بھارت کی آبادی دنیا کی سب سے بڑی آبادی میں سے ایک ہے اور ہمیں مقامی طور پر لوگوں کی خدمت کرنے اور طبی سیاحت کو بھی پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں زیادہ ہنر مند افرادی قوت اور ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ میڈیکل نشستوں میں اضافہ ایک بہت بڑا اقدام ہے"۔