جموں:ریاستی کانگریس کے عہدیداروں نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات جلد کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ سبھی پارٹیوں کو مناسب سکیورٹی فراہم کرے اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لیے خطرے سے دوچار علاقوں میں انتخابی تشہیر کو یقینی بنائے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند کی صدارت میں جمعرات کو پارٹی ہیڈکوارٹر شہدی چوک میں منعقدہ جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ انتخابات کی تیاریوں اور حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں بالخصوص غیر بی جے پی پارٹیوں کے تمام سرکردہ لیڈروں کو مناسب سکیورٹی فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں و کشمیر کانگریس ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ جموں میں منعقد
کانگریس ترجمان نے اس اجلاس کے حوالہ سے بتایا کہ سکیورٹی کے معاملہ میں غیر بی جے پی پارٹیوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے۔ جب کہ 20 فروری کو وزیر اعظم کی ریلی میں کریڈٹ لینے کے لیے سرکاری ملازمین کو متحرک کیا گیا۔ اس میں سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا گیا۔ مودی نے گزشتہ انتخابات میں جموں و کشمیر بالخصوص جموں خطہ کے لوگوں سے جو وعدے کیے تھے ان کے لیے ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بے روزگار نوجوانوں، کسانوں، پناہ گزینوں، یومیہ اجرت کمانے والے، کنٹریکٹ اور عارضی ملازمین کے دیگر زمروں سے کیے گئے وعدوں کا ذکر تک نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی ان کسانوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جو ایم ایس پی کی قانونی ضمانت سمیت اپنے حقیقی مطالبات کے لیے پرامن طریقہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس میٹنگ میں ریاستی صدر وقار رسول وانی، سکریٹری اے آئی سی سی شاہ نواز چودھری، چیف ترجمان رویندر شرما اور نائب صدر یوگیش ساہنی وغیرہ موجود تھے۔