اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں نئے عسکریت پسند گروہ کے انکشاف کا دعویٰ، وادی بھر میں چھاپے

کشمیر پولیس نے چھ اضلاع میں چھاپے مار کر ’’تحریک لبیک یا مسلم‘‘ نام کی نئی ابھرتی تنظیم کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا۔

وادی بھر میں مختلف مقامات پر چھاپے
وادی بھر میں مختلف مقامات پر چھاپے (Photo Courtesy: JK Police)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

سرینگر (جموں کشمیر):جموں و کشمیر پولیس نے منگل کی صبح ایک نئے عسکریت پسند گروہ کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس گروہ کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ لشکر طیبہ نامی کالعدم عسکری تنظیم سے منسلک ہے اور پاکستانی ہینڈلر کے ذریعے اس گروہ میں یہاں کے نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں میں شامل کر رہا ہے۔

پولیس کی کاؤنٹر انٹیلی جنس ونگ (CIK) نے وادی کشمیر کے چھ اضلاع میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور ’’تحریک لبیک یا مسلم‘‘ (TLM) نامی تنظیم کو بے نقاب کیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق: ’’22 اکتوبر 2024 کی صبح، کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر (CIK) نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع بشمول؛ سرینگر، گاندربل، بانڈی پورہ، کولگام، بڈگام، اننت ناگ اور پلوامہ میں مربوط چھاپے مارے۔‘‘

سرکاری افسران نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران ایک بھرتی نیٹ ورک کا سراغ ملا جو کہ ایک نو ابھرتی ہوئی عسکری تنظیم ’’تحریک لبیک یا مسلم‘‘ (TLM) کے نام سے لانچ کی گئی ہے، جس کو لشکر طیبہ کا زیلی گروہ سمجھا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’اس بھرتی نیٹ ورک کا سربراہ ایک پاکستانی عسکری ہینڈلر بابا حماس بتایا جا رہا ہے۔‘‘ عہدیداروں نے بتایا کہ اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہے تاکہ اس نیٹ ورک اور اس کی سرگرمیوں کا مکمل پتہ چلایا جا سکے۔

سی آئی کے (CIK) جموں و کشمیر پولیس کا وہ شعبہ ہے جو عسکریت پسندی سے متعلق تحقیقات اور خفیہ کارروائیوں سے نمٹتا ہے۔ وادی بھر میں یہ چھاپے اُس حملے کے ایک دن بعد مارے گئے ہیں جس میں دو نامعلوم عسکریت پسندوں نے گاندربل ضلع کے گگن گیر میں زیڑ موڑ ٹنل پروجیکٹ پر کام کر رہے مزدوروں کے کیمپ پر حملہ کیا تھا اور کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ غیر مقامی مزدوروں کے ساتھ ساتھ بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شاہ نواز بھی شامل تھے۔

اس حملے کی جموں و کشمیر میں سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے سخت مذمت کی گئی ہے۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ ’’ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ دو نقاب پوش غیر ملکی دہشت گردوں نے Z-موڑ ٹنل تعمیر کرنے والے مزدوروں کے کیمپ میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے سات افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔‘‘ ایل جی سنہا نے ان حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سیکورٹی ایجنسیز کو مکمل آزادی اور اختیارات دئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جموں وکشمیر میں ہونے والے کچھ بڑے حملوں پر ایک نظر

ABOUT THE AUTHOR

...view details