سرینگر: امسال جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار 8 عازمین فریضہ حج انجام دینے کے لیے گئے جن میں 11 عازمین وہاں شدید گرمی کی وجہ سے فوت ہوگئے۔ جموں وکشمیر حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر شجاعت احمد قریشی نے کہا کہ عازمین کا آخری قافلہ سرینگر واپس پہنچ گیا ہے، تاہم دو عازمین سعودی عرب میں ہی ہیں کیونکہ ایک حاجی اہسپتال میں زیر علاج ہیں اور دوسرے ان کے ساتھ ان کے خاوند وہاں موجود ہیں۔
اس حوالے سے حکام نے کہا کہ اگرچہ آخری پرواز جمعرات کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہچنا تھا، تاہم اسے منسوخ کر دیا گیا اور دوبارہ جمعہ کی صبح کے لیے شیڈول کیا گیا۔ حکام کے مطابق اس سال خطے کے سات ہزار سے زائد افراد نے فریضہ حج ادا کیا۔ ان میں سے تقریباً چھ ہزار آٹھ سو افراد سرینگر ایمبریکیشن پوائنٹ کے ذریعے روانہ ہوئے۔ جبکہ 500 سے زائد عازمین دیگر ایمبریکیشن پوائنس سے سفر محمود پر روانہ ہوئے ان میں کئی غیر محرم خواتین بھی شامل تھیں۔
اس سے قبل بیت اللّہ کی زیارت کے بعد 23 جون کو جموں وکشمیر کے حجاج کرام کی پہلی پرواز ہفتے کی رات سرینگر پہنچی۔ 322 حاجیوں پر مشتمل پر یہ پہلا قافلہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر رات 9 بج کر 15 منٹ پر سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ پہنچا۔ اس موقعے پر جموں و کشمیر حج کمیٹی کے ارکان، پولیس افسران اور ایئرپورٹ حکام نے حاجیوں کا استقبال کیا۔