جموں و کشمیر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں پہلے مرحلے کے لیے 15، دوسرے مرحلے کے لیے 10 اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے 19 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی نشستوں کیلئے تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہوا ہے اور نام داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے 44 امیدواروں کی جو فہرست جاری کر دی ہے اس میں کئی سینئر لیڈر اپنی جگہ بنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں ہونیوالے انتخابات کیلئے ارشد بٹ کو جنوبی کشمیر کے راجپورہ حلقے سے، جاوید احمد قادری کو شوپیاں سے، محمد رفیق وانی کو اننت ناگ ویسٹ سے منڈیٹ دیا گیا ہے۔وہیں ایڈوکیٹ سید وجاہت اننت ناگ سے، شگن پریہار کشتواڑ سے اور گجے سنگھ رانا ڈوڈہ سے الیکشن لڑیں گے۔
اس کے علاوہ کلدیپ راج دوبے ریاسی سے، روہت دوبے شری ویشنو دیوی سے اور چودھری عبدالغنی پونچھ حویلی سے الیکشن لڑیں گے۔ جبکہ پون گپتا ادھم پور ویسٹ سے، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال رام گڑھ (ایس سی) سے اور موہن لال بھگت اکھنور سے الیکشن لڑیں گے۔
- بی جے پی سنٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ اتوار کو ہوئی:
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اتوار کو نئی دہلی میں بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں انتخابی حکمت عملی، مسائل، امیدواروں کے نام اور ریاست میں وزیر اعظم مودی کی ممکنہ ریلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ بی جے پی پیر کی صبح تک امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دے گی۔
- سابق ڈپٹی وزیر اعلی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا:
اس فہرست کی خاص بات یہ ہے کہ سابق ڈپٹی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ اور جموں و کشمیر اسمبلی کے سابق اسپیکر کویندر گپتا کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔ نرمل سنگھ نے 2014 میں بلور اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان دونوں لیڈروں پر بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔ بھاجپا نے کئی نئے چہروں کو متعارف کیا ہے اور نوجوان اور غیر معروف افراد کو ترجیح دی ہے۔