جمبو چڑیا گھر (Video: Etv Bharat) جموں:جموں میں مسلسل دن کے وقت درجہ حرارت 41 ڈگری سے اوپر رہنے کی وجہ سے انسانوں سمیت چرند پرند سبھی کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔ یہاں دن کے ساتھ ساتھ رات کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جموں ڈویژن میں جوں جوں دن چڑھ رہا ہے، گرمی اپنی بھیانک شکل دکھا رہی ہے۔ لوگوں کا صبح 10 بجے کے بعد گھروں سے نکلنا مشکل ہو رہا ہے۔
دوسری جانب جموں کے چڑیا گھر کے جانور بھی شدید گرمی کی وجہ سے پریشان ہیں۔ انہیں گرمی سے بچانے کے لیے چڑیا گھر کی انتظامیہ گلوکون ڈی دے پلا رہی ہے اور موٹر پمپ کی مدد سے لگاتار پانی کا چهڑکاؤ بھی کیا جارہا ہے، تاکہ ان جانوروں کو گرمی سے کچھ راحت مل سکے۔
پارک میں جنگلی حیات کے لیے کپڑے کے پردے، پانی کے فوارے اور واٹر کولر لگائے گئے ہیں۔ ریچھ کے انکلوژر کے ارد گرد پانی کے فوارے اور کولر بھی لگائے گئے ہیں۔ جانور اور پرندے شدید گرمی برداشت نہیں کر پاتے، جس کے باعث وہ بیمار ہو جاتے ہیں۔ چڑیا گھر انتظامیہ نے ان جانوروں کو گرمی سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جموں وائلڈ لائف انیل اطاری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جمبو چڑیا گھر انتظامیہ نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان جانوروں کو ٹھنڈا رکھنے کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ جموں میں درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی، جمبو چڑیا گھر انتظامیہ نے یہاں موجود جانوروں کو گرمی کو شکست دینے میں مدد کرنے کے لیے موسم گرما کے انتظام کا ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔
جدید اقدامات کی ایک سیریز میں، انہوں نے ریچھ اور شیر کے باڑوں کے باہر واٹر کولر نصب کیے ہیں اور چڑیا گھر میں پانی کے چھڑکاؤ کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ جانوروں کی صحت ٹھیک رہے اور انہیں کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
جبکہ چڑیا گھر کے فلاح و بہبود کو مزید یقینی بنانے کے لیے غذائی منصوبوں کو از سر نو ترتیب دیا گیا ہے۔ جس میں تربوز اور کھیرے شامل ہیں، جو ہائیڈریٹ رہنے کے لیے بہترین ہیں۔ اس کے علاوہ، جانوروں کو ناریل کے پانی اور گلوکوز پلایا جا رہا ہے، جس سے انہیں گرمی کے تیز دنوں میں پھلنے پھولنے کے لیے ضروری الیکٹرولائٹس اور توانائی ملتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: