سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج مرکز کے 5 اگست 2019 کے اقدام کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں، جس نے خطے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ان کے بیٹے عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ عمر عبد اللہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر بھی ہیں۔
اپنی گپکار رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے فیصلہ کن مینڈیٹ دینے کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ واضح اور بلند ہے۔ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کا شکر گزار ہوں۔ "اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں نے 5 اگست 2019 کے مرکز کے فیصلے کو قبول نہیں کیا ہے"۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ 90 رکنی اسمبلی کی قیادت کون کرے گا، تو انہوں نے عمر عبداللہ کی اعلیٰ عہدے پر واپسی کی تصدیق کی۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا ہے کہ "عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ ہوں گے"۔ انہوں نے انتخابی نتائج سے حکمرانی میں آنے والی تبدیلی پر بھی روشنی ڈالی۔ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ "اب لیفٹیننٹ گورنر اور ان کے چار مشیر معاملات نہیں چلائیں گے۔ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے 90 ممبران کی حکومت ہوگی، جنہیں عوام نے منتخب کیا ہے۔ ہمارے پاس کرنے کے لیے بہت کام ہے"۔