اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لنچنگ، تعصب، نام نہاد انصاف اور مساجد کو مسمار کرنے کے واقعات قابل تشویش: میر واعظ - CRIMES AGAINS MUSLIMS

حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ نے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ ایک مخصوص طبقے کو امتیازی پالیسیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کریں۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ
حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ (Etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2024, 8:16 PM IST

Updated : Oct 14, 2024, 10:35 PM IST

سرینگر: میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مسلسل خوف و ہراس کی حالت میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ انہوں نے بھارتی مسلمانوں کے حوالے سے لنچنگ، تعصب اور نام نہاد انصاف اور ان کے گھروں اور مساجد کو مسمار کرنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ ایک مخصوص طبقے کو امتیازی پالیسیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کریں اور ان کے ساتھ ملک میں مساوی شہریوں جیسا سلوک کریں۔

لنچنگ، تعصب، نام نہاد انصاف اور مساجد کو مسمار کرنے کے واقعات قابل تشویش: میر واعظ (Etv bharat)

میر واعظ نے ان باتوں کا اظہار حضرت پیرانِ پیر شیخ سید عبد القادر جیلانیؒ کے آستان عالیہ پر ایک جتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اس مسئلہ پر نزدیکی سے نگاہ رکھ رہے ہیں اور وقف کو کمزور کرنے اور مسلمانوں کو بے اختیار بنانے کی کسی بھی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔

میرواعظ نے کشمیر میں وقف بورڈ کے حوالے سے کہا کہ وقف ٹرسٹ کا کام کاج اور انتظام چلانے کیلئے احتساب کا عمل ناگزیر ہے لیکن اسی کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وقف کے ساتھ ملحقہ آستانوں، بقعہ جات اور خانقاہوں میں نسل در نسل ذمہ داریاں نبھانے والے سجادہ نشینوں، اماموں، متولیوں اور خدام کے ساتھ نا انصافی پر مبنی رویہ اپنا کر اُنہیں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وقف مسلمانوں کی امانت ہے اور وقف کے حوالے سے لئے گئے کسی بھی فیصلے میں مسلمانوں کی شرکت ناگزیر ہے۔ انہوں نے وقف انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اوقاف ٹرسٹ میں کام کررہے ذمہ داروں کو فارغ کرنے کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

حضرت پیرانِ پیر شیخ سید عبد القادر جیلانیؒ کے عرس پاک کے موقع پر قدیم تاریخی آستانہ عالیہ خانیار شریف میں شہر و گام سے آئے ہوئے ہزاروں مرد و زن اور عقیدت مندوں کے ایک بہت بڑے اجتماع سے بعد نماز ظہر تا عصر خطاب کرتے ہوئے میر واعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمدعمر فاروق نے دینِ اسلام کے اُس بلند پایہ داعی، ولیِ کامل، مبلغ اعظم اور مصلح امت کو بھر پور الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حضرت محبوبِ سبحانی کی عظیم اور جلیل القدر شخصیت اور تاریخ ساز دینی ، دعوتی اور اصلاحی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

میر واعظ نے اپنے خطاب کے دوران عقیدۂ توحید کی اہمیت اور اللہ کی وحدانیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ توحید کا مطلب ایک بندے کا اپنے خالق کے ساتھ تعلق یعنی تعلق باللہ کو مضبوط کرنے سے عبارت ہے۔ میرواعظ نے مساجد اور عبادت گاہوں کی اہمیت اور ایک مسلمان کی زندگی میں مساجد کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مساجد صرف عبادت گاہ ہی نہیں ہے بلکہ ان مساجد ، خانقاہوں، اما م باڑوں اور بقعہ جات سے مسلمانوں کے درمیان ایک متحرک مرکز کے طور پر کام لینا ضروری ہے اور ان دینی مراکز میں لوگوں کے مذہبی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی معاملات پر بھی گفتگو ہونی چاہئے۔

انہوں نے عہد رسالتﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺنے اپنے دور میں مساجد کو ایک کمیونٹی سنٹر میں تبدیل کرکے عدل و انصاف، انسانی ہمدردی ، ایک بہتر سماج اور معاشرے کی تعمیر کا کام لیا۔ جناب میر واعظ نے ملکی اور عالمی سطح پر مسلمانوں کو درپیش مسائل، مشکلات خصوصاً فلسطین کی سنگین صورتحال جو کہ اب پورے مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کیلئے تکلیف دہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ 2019سے طویل نظر بندی کے بعد جناب میرواعظ نے آستانہ عالیہ خانیار میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی کے عرس پاک کی تقریبات میں شرکت کی اور اپنے مواعظ حسنہ سے عام لوگوں کو مستفید کیا۔

Last Updated : Oct 14, 2024, 10:35 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details