سرینگر :جموں کشمیر میں ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) اراکین اور منتخب ارکان اسمبلی (ایم ایل ایز) کے درمیان اختیارات کی تقسیم پر اختلافات سامنے آنے لگے ہیں۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کی ڈی ڈی سی چیئرپرسن نزہت اشفاق نے الزام عائد کیا ہے ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے پہلے ترقیاتی جائزہ اجلاس میں ڈی ڈی سی اراکین کو نظرانداز کیا۔ انہوں نے کہا: ’’وزیر اعلیٰ کا یہ پہلا اجلاس تھا، مگر افسوس کہ کونسل کے منتخب اراکین کو مدعو نہیں کیا گیا۔ مجھے دعوت دی گئی تھی، مگر کونسل کے دیگر اراکین کی عدم شمولیت پر میں نے بائیکاٹ کیا۔‘‘
گاندربل کے واقعے نے اس تنازعے کو مزید ہوا دی ہے جس میں وزیر اعلیٰ نے اپنے حلقے کا دورہ کیا۔ عمر نے ایک پل کا افتتاح کیا اور تمام ضلعی حکام کے ساتھ اجلاس بھی منعقد کیا۔ ڈی ڈی سی اراکین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ارکان اسمبلی کے آنے کے بعد انہیں نظرانداز کیا جائے گا اور ایم ایل ایز کی طرف سے ترقیاتی معاملات میں مداخلت ہوگی۔