اننت ناگ (جموں و کشمیر):حال ہی میں جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جانب سے بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان ہوا،جس میں ایک بار پھر لڑکیوں نے لڑکوں سے سبقت لی ہے۔
نتائج سامنے آنے کے بعد کامیاب طلباء کے گھروں میں خوشیوں کا ماحول ہے، طلباء کو مبارکباد پیش کرنے کے لئے رشتہ دار دوست و احباب طلباء کے گھر وارد ہو رہے ہیں اور امتحان میں کامیابی پانے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔
مقابلہ کے اس دور میں طالب علم اپنے روشن مستقبل کی تلاش میں اچھے نمبرات کے ساتھ پاس ہونے کے لئے جی جان سے محنت کرتے ہیں، اس محنت کے پیچھے اساتذہ کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کی حوصلہ افزائی بھی لازم ہے جس سے ایک طالب علم کو امتحان عبور کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ ہم ایک ایسی طالبہ کے ساتھ آپ کو رو برو کرا رہے ہیں جسے امتحان کے دوران ایسا صدمہ پیش آیا جسے برداشت کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے۔
قصبہ اننت ناگ کی رہنے والی وجیہہ عباس نامی ایک طالبہ کا امتحان ہونے کو تھے ،وہ امتحان کی تیاری میں مصروف تھی اور امتحان میں چند روز ہی باقی بچے تھے۔ مگر اسی دوران ان کے والد محمد عباس کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا، جب یہ خبر اچانک وجیہہ تک پہنچی تو وہ ششدر ہو کر رہ گئی۔