کشمیر میں ہائی ڈینسٹی باغات کا رجحان بڑھ رہا ہے: ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر ترال(پلوامہ): ایک ایسے وقت میں جبکہ وادی کشمیر میں کاشتکاروں میں ہائی ڈینسٹی سیب کے درخت لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے، محکمہ ہارٹیکلچر بیرون ممالک یورپ سے ساڑھے پندرہ لاکھ سے زائد روٹ اسٹاک لا رہا ہے، تاکہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جاسکے۔
ان باتوں کا اظھار ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر غلام رسول میر نے ترال کا دورہ کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شبیر بٹ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں شعبہ ہاٹیکلچر کو فروغ دینے کے لیے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ کسان اقتصادی طور خودکفیل ہو بن سکیں ۔
غلام رسول میر نے مزید بتایا کہ گزشتہ برسوں سے وادی میں ہائی ڈینسٹی سیب کے باغات لگانے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، جسکی وجہ سے عوامی سطح پر اس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے محکمہ امسال 15 لاکھ ساٹھ ہزار روٹ اسٹاک یورپ سے درآمد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ کی کوشش ہے کہ اب یہاں ہی مقامی سطح پر ہائی ڈینسٹی نرسریوں کو تیار کیا جائے، جس میں سیب کے ساتھ ساتھ ناشپاتی، گلاس، لچی، امرود، اور، دیگر فروٹس کے ہائی ڈینسٹی پیدا کیے جائیں، تاکہ کشمیر کے ساتھ جموں خطے میں بھی ہائی ڈینسٹی فروٹ کا خواب شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں:وادی میں ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کے بڑھتے رجحانات
محکمہ ہاٹیکلچر میں خالی پڑی اسامیوں سے کام کاج متاثرہ ہونے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈائریکٹر موصوف نے بتایا کہ اس حوالے سے محکمہ نے پبلک سروس کمیشن کو خالی اسامیاں کی لسٹ بھیج دی ہیں اور عنقریب افرادی قوت کی کمی کو دور کیا جاے گا۔