سرینگر:مفتی اعظم جموں و کشمیر ناصر الاسلام فاروقی کی والدہ کا جمعرات کی شام جموں کے ایک ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ 80 برس کی تھی۔
قریبی رشتہ داروں کے مطابق مفتی ناصر الاسلام کی والدہ کافی عرصے سے بیمار تھیں۔ اسے دس روز قبل علاج و معالجہ کی خاطر بترا ہسپتال جموں لے جایا گیا تھا، جہاں بالآخر اس نے آج شام کو آخری سانس لی۔
مرحومہ کی نماز جنازہ کے لیے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے، کیونکہ میت کو ان کے آبائی مقام اور رہائش گاہ واقع شاہ فیصل کالونی صورہ سرینگر پہنچانا باقی ہے۔ایسے میں گھر والوں نے مرحومہ کی نماز جنازہ کے لیے مقررہ وقت اور مقام کے بارے میں جاننے کے لیے عوام کی سہولت کے لیے دو نمبرات یعنی 7006399591/9906613094 مشتہر کیے ہیں۔واضح رہے کہ مرحومہ سابق مفتی جموں و کشمیر مفتی بشیر الدین کی اہلیہ تھیں۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
مفتی اعظم ناصر الاسلام کی والدہ انتقال کر گئیں
Grand Mufti Mother Passes Away مرحومہ کی نماز جنازہ کے لیے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے، کیونکہ میت کو ان کے آبائی مقام اور رہائش گاہ واقع شاہ فیصل کالونی صورہ سرینگر پہنچانا باقی ہے۔
Published : Feb 1, 2024, 11:01 PM IST
مفتی بشیر الدین فاروقی ایک عالم دین تھے جنہوں نے 1960 سے 2012 تک جموں و کشمیر کے مفتی اعظیم کے طور پر خدمات انجام دیں۔
بتادیں کہ مفتی ناصر الاسلام کو اپنے والد مفتی اعظم کشمیر بشیر الدین کی وفات کے بعد مفتی اعظم بنائے گئے۔مفتی ناصر الاسلام عربی مضمون میں پوسٹ گریجویٹ اور قانون میں گریجویشن کی ڈگری رکھتے ہیں۔انہوں نے حکومت ابودہبی میں وزارت انصاف میں قانونی صلاح کار کی حیثیت سے 2006تک کام کیا ہے اس کے بعد انہوں نے مشرق وسطیٰ میں ذاتی قانونی کنسلٹنسی شروع کی۔بیرونی ممالک میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے سے قبل مفتی ناصر 1997سے اپنے والد کے ساتھ دارالافتاء والقضاء میں خدمات انجام دیتے تھے جبکہ2000میں انہیں نائب مفتی اعظم برائے جموں وکشمیر فائز کیا گیا تھا۔