جموں:جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں منگل کی رات سے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ضلع کے چترگلہ علاقے میں 4 راشٹریہ رائفلز اور پولیس کی مشترکہ پوسٹ پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور اس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ اس حملے میں کم از کم تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈوڈہ کے چترگلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملے کی ذمہ داری جیش محمد سے وابستہ عسکری تنظیم 'کشمیر ٹائیگرز' نے قبول کی ہے۔ انکاؤنٹر تاحال جاری ہے۔
جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سیکورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف کئی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کر رہی ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں عام لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ عسکریت پسندوں نے اسی طرح کا حملہ منگل کی شام ہیرا نگر سیکٹر کے کوٹا موڈ کے قریب سیدہ سکھل گاؤں میں کیا۔ یہاں دو مسلح عسکریت پسند سیدہ سکھل گاؤں پہنچے۔ جہاں عسکریت پسندوں نے ایک خاتون سے پانی مانگا، خاتون کو عسکریت پسندوں پر شک ہوا اور پانی دینے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد عسکریت پسندوں نے اومکار نام کے شخص کے گھر پہنچے اور دروازے پر پہنچتے ہی فائرنگ کردی۔ اس حملے میں اومکار زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد عسکریت پسندوں نے کئی مقامات پر فائرنگ کی۔ یہاں عسکریت پسندوں نے موٹر سائیکل پر جا رہے جوڑے پر بھی فائرنگ کی تاہم وہ کسی طرح بچ نکلے۔ اس کے بعد عسکریت پسند اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر وہاں سے بھاگ نکلے۔
یہ بھی پڑھیں: