سرینگر (جموں کشمیر) :نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے ’’لوگوں کے فیصلہ کا احترام‘‘ کرتے ہوئے بارہمولہ پارلیمانی نشست کے فاتح آزاد امیدوار عبدالرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ’’انجینئر صاحب کے ساتھ مقابلہ کرنا این سی کے لیے مشکل ہوا، جس کے نتیجے میں مجھے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘ ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے سرینگر میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے پارٹی کے دو امیدواروں - آغا روح اللہ مہدی اور میاں الطاف لاروی - کی کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’این سی کے یہ دونوں امیدوار لوک سبھا میں کشمیر کی نمائندے کرنے جا رہے ہیں۔‘‘ وہیں انہوں نے کرگل اور لیہہ کے آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’یہ بہت بڑی بات ہے کہ حنیفہ جان نے بی جے پی کے امیدوار کو دھول چٹائی۔‘‘
اپنی ناکامی پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’مجھے امید تھی کہ میں اپنی جیت کی سند (سرٹیفکیٹ) حاصل کر کے میڈیا سے بات کروں مگر ایسا ممکن نہیں ہوپایا، اللہ تعالیٰ کو کچھ اور ہی منظور تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پہلے پہل بارہمولہ انتخابی مہم کے دوران مجھے توقع تھی کہ میں بہتر طور اپنی جیت درج کر پاؤں گا مگر جب انجینئر رشید میدان میں آئے تو پھر میرے لیے ان کا مقابلہ کرنا مشکل ہو گیا۔ وہیں جس طرح وہاں نوجوان سامنے آئے اور پھر انجینئر رشید کی رہائی کے حوالے سے ایک جذباتی ماحول دیکھنے کو ملا جو بعد میں ووٹ میں تبدیل ہوگیا اور نتیجے آپ سب کے سامنے ہے۔‘‘