پلوامہ (جموں کشمیر):جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والی جواں سالہ ثانیہ زہرہ نے مگس بانی کا منفرد کاروبار شروع کرکے نہ صرف مالی خودمختاری حاصل کی ہے بلکہ دیگر خواتین کے لیے بھی مشعل راہ بن گئی ہیں۔ ثانیہ اس وقت ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں زعفران کے کھیتوں کے قریب اپنے کاروبار کو کامیابی سے چلا رہی ہیں، جہاں وہ چھتوں سے ہر سال اوسطاً چھ کونٹل خالص شہد حاصل کر رہی ہے۔ ان کا یہ سفر چار سال قبل محض 35 کالونیوں سے ہوا تھا جو اب 300 کالونیوں تک پہنچ چکا ہے۔
حکومتی اسکیموں سے فائدہ اٹھا کر کامیابی کی داستان رقم
ثانیہ زہرہ نے حکومت کی Holistic Agriculture Development Program (HADP) کے تحت ملنے والی سہولیات کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ان کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیاں پالنا ان کے خاندان کا روایتی پیشہ ہے، جسے انہوں نے جدید بنیادوں پر آگے بڑھانے کا عزم کیا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ثانیہ مرزا نے کہا: ’’خواتین کو کاروبار میں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن اگر ارادے پختہ ہوں تو ہر مشکل آسان بنائی جا سکتی ہیں۔ میرے خاندان کی مدد کے بغیر یہ ممکن نہ ہوتا۔‘‘ ثانیہ کا ماننا ہے کہ مگس بانی آسان کام نہیں ہے، لیکن محنت اور دیانت داری نے ان کے لیے یہ سفر ممکن بنایا۔