اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لداخ سے پیدل مارچ کرنیوالے سونم وانگچک دلی کے قریب - Ladakh activist Wangchuk in Delhi

ماہر ماحولیات اور ماہر تعلیم سونم وانگچک کی قیادت میں ''دہلی چلو پد یاترا'' یکم ستمبر کو چار نکاتی ایجنڈے کو لیکر شروع کی گئی تھی۔ اب یہ یاترا دہلی پہنچ رہی ہے۔ چار نکاتی ایجنڈہ میں لداخ کو ریاست کا درجہ دینا، چھٹے شیڈول میں شامل کرنا، لوک سبھا کی ایک اضافی نشست اور لداخ میں بے روزگاری کو دور کرنا شامل ہے۔

Delhi Chalo Anndolan enters into 30th day; heading towards to Delhi
Delhi Chalo Anndolan enters into 30th day; heading towards to Delhi (Etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 30, 2024, 7:53 PM IST

Updated : Oct 1, 2024, 10:48 AM IST

لیہہ، لداخ: ایک مہینہ طویل 'دہلی چلو پد یاترا' ایک بڑی تحریک جس کا مقصد لداخ کے لوگوں کے مطالبات پر توجہ دلانا ہے، جس کی قیادت ماہر ماحولیات اور ماہر تعلیم سونم وانگچک کر رہے ہیں اور لیہہ ایپکس باڈی اور کے ڈی اے کی حمایت سے دہلی میں داخل ہو رہی ہے۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

یکم ستمبر کو لیہہ سے شروع ہونے والا پرامن مارچ خطے کے بڑھتے ہوئے خدشات کی جانب مرکزی حکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لیے ایک بڑی قومی مہم کا حصہ بن گیا ہے۔ پد یاترا کا بنیادی مقصد چار نکاتی ایجنڈے کو اجاگر کرنا ہے جس میں لداخ کو ریاست کا درجہ دینا، چھٹے شیڈول میں شامل کرنا، لوک سبھا کی ایک اضافی نشست اور لداخ میں بے روزگاری کو دور کرنا شامل ہے۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

اس پد یاترا نے ہر روز 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ آج 30 واں دن ہے اور وہ دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اب تک وہ 730 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ کے ڈی اے کے کل 12 ممبران نے 29 ستمبر کو چندی گڑھ میں شمولیت اختیار کی۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

دلدان نمگیال، سابق رکن اسمبلی نوبرا نے کہا ہے کہ "پد یاترا چار نکاتی ایجنڈے پر ہے جس میں لداخ کو ریاست کا درجہ دینا، لداخ کو چھٹے شیڈول میں شامل کرنا، لیہہ اور کارگل کے لیے دو لوک سبھا کی ایک ایک سیٹ، لداخ کے لیے الگ PSC۔ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے، چار ایم ایل اے اور دو ایم ایل سی تھے جو اسمبلی میں لداخ کی نمائندگی کرتے تھے اور قانون سازی کی طاقت رکھتے تھے۔ نیز LAHDC ایکٹ 1997 کے تحت، صرف CEO/ڈپٹی کمشنر LAHDCs کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد، ہمارے پاس چیئرمین/ڈی سی، کمشنر سیکرٹریز، مشیر، پھر لیفٹیننٹ گورنر اور ایل اے ایچ ڈی سی ایکٹ سے اوپر بہت سے ڈائریکٹر ہیں اور ایل اے ایچ ڈی سی ایکٹ مزید کمزور ہو گیا ہے۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

نمگیال نے کہا کہ اب لداخ ریاست کا درجہ دینے یا خود مختار ترقیاتی کونسلوں کے ساتھ چھٹے شیڈول کا مطالبہ کر رہا ہے۔ پہلے ہمیں قبائلی علاقہ قرار دیا جائے حالانکہ ہم پہلے ہی قبائلی ہیں کیونکہ ہماری 97 فیصد آبادی قبائلی ہے۔ میرے یقین کے مطابق ہم ADCs کے ساتھ چھٹے شیڈول کا مطالبہ کر رہے ہیں جن کے پاس مختلف مقامی طور پر متعلقہ موضوعات پر آئینی اور قانون سازی کی طاقت ہے۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ اگر حکومت ہند لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا اعلان کرتی ہے، تو ظاہر ہے کہ ہمارے پاس ایک اسمبلی ہوگی اور وہاں ایم ایل اے ہوں گے، جس کا مطلب ہے کہ ہم اسمبلی میں زمین، نوکری، ماحولیات کے تحفظ سمیت منصوبہ بندی کے عمل میں اپنی رائے دے سکیں گے۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

جگمیت پالجور، ایپکس باڈی کوآرڈینیٹر/ پدیاترا کوآرڈینیٹر نے کہا کہ "آج 30 واں دن ہے اور لوگ دور دراز علاقوں سے اس میں شامل ہوئے ہیں۔ ہم نے تقریباً 730 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے جس میں ہم نے کئی راستے عبور کیے ہیں۔ لوگوں کو سانس لینے میں دشواری، چھالے، کمر میں درد، پانی کی کمی جیسے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور لگن کے ساتھ پدیاترا کو جاری رکھا۔ لوگ لداخ کی خاطر گھر میں رہنے کی خوشی کو قربان کرتے ہوئے ہمارے ساتھ شامل ہوئے ہیں۔ چھوٹے مسائل تھے لیکن ہم نے اپنا سفر جاری رکھا اور آج دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

دہلی چلو اندولن 30ویں دن میں داخل (Etv bharat)

جگمیت پالجور نے کہا کہ "پد یاترا کا بنیادی مقصد چار نکاتی ایجنڈے کی حمایت کرنا ہے۔ ہماری حکومت کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے جو جلد از جلد دوبارہ شروع ہو اور ہمارے مطالبے کا کوئی حل نکالا جائے۔ دوسری بات سونم وانگچک جو ایک ماہر ماحولیات ہیں اور پد یاترا کی قیادت کر رہی ہیں، وہ 4 نکاتی ایجنڈے کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ ماحولیات اور قبائلی برادری کی حفاظت کی جانی چاہیے اور لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اپنی زندگی کو سادہ، آسان اور ماحول دوست طریقے سے گزاریں۔

حکومت سے اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ''لوگ پرامن طریقے سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچائے بغیر بہت سی مشکلات کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔ حکومت سے ہماری توقع ہے کہ بات جلد از جلد دوبارہ شروع کی جائے۔ اور حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔

مہدی شاہ، ایپکس باڈی لیہہ کے رکن نے کہا کہ "چار نکاتی ایجنڈے پر یکم ستمبر کو لیہہ سے مہینہ طویل سفر شروع ہوا۔ یاترا کے دوران بہت سے چیلنجز تھے لیکن ہم نے خود کو تیار کیا ہے۔ ابتدائی 10 دن ہم خود لداخ میں تھے جہاں ہم نے سطح سمندر سے 15,000 سے 16,000 تک کی اونچائیوں کے ساتھ 3-4 راستے عبور کیے ہیں۔ پھر گیارہویں دن ہم ہماچل میں داخل ہوئے۔ ہمارے یاتریوں میں بنیادی طور پر 79، 55، 57 سال کی عمر کے لوگ شامل تھے۔ اونچائی کی بیماری، سر درد عام مسائل تھے لیکن ہم نے خود کو سنبھال لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم دہلی میں داخل ہو رہے ہیں۔ سب سے کم درجہ حرارت -6 اور سب سے زیادہ درجہ حرارت 37 سے 40 ڈگری سیلسیس تھا۔ شدید گرمی کی وجہ سے لوگوں کو پانی کی کمی، سردرد جیسے مسائل کا سامنا ہے، اس کے بعد بھی ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہمیں ہماچل کے لوگوں کی طرف سے خاص طور پر درچہ، بلاس پور سے لے کر چندیا گڑھ تک بہت حمایت اور پیار ملا ہے۔ کئی مقامات پر لوگوں نے تمام یاتریوں کے لیے کھانے کا انتظام کیا ہے۔ ہماچل حکومت نے ہمیں ایمبولینس اور پولیس سیکیورٹی بھی فراہم کی ہے جب کہ دوسری طرف لداخ کی یو ٹی انتظامیہ نے نہ تو ایمبولینس فراہم کی ہے اور نہ ہی کوئی سیکیورٹی۔ دہلی پہنچنے کے بعد ہم راج گھاٹ جائیں گے اور 2 اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر جنتر منتر پر یاترا کا اختتام کریں گے۔

Last Updated : Oct 1, 2024, 10:48 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details