سرینگر:وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات کو جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کا ایک روزہ دورہ کریں گے جس دوران وہ تقریباً 12 بجے دوپہر بخشی اسٹیڈیم میں ’’وکست بھارت، وکست جموں و کشمیر‘‘ پروگرام میں شرکت کریں گے۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم، جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 5000 کروڑ روپے مالیت کا ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام قوم کے نام وقف کریں گے۔ پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل، ہیریٹیج اگمنٹیشن ڈرائی اسکیم کے تحت سیاحت کے شعبے سے متعلق 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹس کا آغاز کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔ جس میں ’حضرت بل مزار سرینگر کی مربوط ترقی‘ کا پروجیکٹ بھی شامل ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی ’’دیکھو اپنا دیش، عوام کی پسند کے سیاحتی مقام ‘‘ اور ’’چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم‘‘ کا بھی آغاز کریں گے۔ وہ چیلنج بیسڈ ڈیسٹینیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب کردہ سیاحتی مقامات کا بھی اعلان کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم، جموں و کشمیر کے تقریباً 1000 نئے سرکاری ملازمین میں تقرری کے احکامات تقسیم کریں گے اور مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں نمایاں کام کرنے والی خواتین، لکھ پتی دیدیاں، کسان، کاروباری افراد وغیرہ شامل ہیں۔
ایک ایسےا قدام کے طور پر جو جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو فروغ دے گا، وزیر اعظم ’’ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام‘‘ (ایچ اے ڈی پی) کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ایچ اے ڈی پی (بھرپور زرعی ترقیاتی پروگرام) ایک مربوط پروگرام ہے جس میں جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کے تین بڑے شعبوں یعنی باغبانی، زراعت اور مویشی پالن کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس پروگرام سے تقریباً 2.5 لاکھ کسانوں کو ’’دکش کسان پورٹل‘‘ کے ذریعے ہنر مندی سے آراستہ کرنے کی امید ہے۔ پروگرام کے تحت، تقریباً 2000 کسان خدمت گھر قائم کیے جائیں گے اور کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے مضبوط ویلیو چینز قائم کی جائیں گیں۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے لاکھوں پسماندہ کنبوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم کا وژن ان مقامات پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی تعمیر کے ذریعے ملک بھر میں نمایاں مقدس مقامات اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں اور زائرین کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے مطابق وزیر اعظم 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی سودیش درشن اور پرشاد اسکیموں کے تحت متعدد اقدامات شروع کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔ وزیر اعظم کی طرف سے قوم کے نام وقف کیے جانے والے منصوبوں میں سرینگر، جموں و کشمیر میں ’’حضرت بل مزار کی مربوط ترقی‘‘، ’’میگھالیہ میں شمال مشرقی سرکٹ میں سیاحتی سہولیات، بہار اور راجستھان میں روحانی سرکٹ؛ بہار میں دیہی اور تیرتھنکر سرکٹ، جوگولمبا دیوی مندر، جوگولمبا گڈوال ضلع، تلنگانہ کی ترقی اور امر کنٹک مندر کی ترقی، انوپور ضلع، مدھیہ پردیش کی ترقی شامل ہے۔
درگاہ حضرت بل کی زیارت کرنے والے زائرین اور سیاحوں کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنے اور ان کے جامع روحانی تجربے کو بڑھانے کے لیے ’’حضرت بل درگاہ کی مربوط ترقی‘‘ کے منصوبے پر عمل در آمد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے اہم اجزاء میں دیگر پروگراموں کے علاوہ، درگاہ کی سرحدی دیوار Boundry Wall کی تعمیر سمیت پورے علاقے کی سائٹ ڈیولپمنٹ حضرت بل درگاہ میں لائٹس، درگاہ کے ارد گرد گھاٹوں اور دیوری راستوں کی بہتری؛ صوفی مرکز کی تعمیر؛ سیاحوں کی سہولت کے مرکز کی تعمیر؛ سائن بورڈز کی تنصیب؛ کثیر منزلہ کار پارکنگ؛ عوامی سہولت کے بلاک اور درگاہ کے داخلی دروازے کی تعمیر شامل ہے۔
مزید پڑھیں:جب وزیراعظم مودی نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کو جھنجھوڑ دیا