اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بچوں کی ذہنی صحت پر کانفرنس، وزیر صحت کی بطور مہمان خصوصی شرکت - CONFERENCE ON MENTAL HEALTH

چائلڈ گائڈنز اینڈ ویل بینگ، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کی جانب سے یک روزہ کانفرنس منعقد کی گئی۔

CONFERENCE ON MENTAL HEALTH
بچوں کی ذہنی صحت پر کانفرنس (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 13, 2024, 6:09 PM IST

Updated : Nov 13, 2024, 7:25 PM IST

سرینگر: چائلڈ گائڈنز اینڈ ویل بینگ، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کی جانب سے بچوں کے دماغی صحت سے متعلق ایس کے آئی سی سی سرینگر میں یک روزہ کانفرنس منعقد کی گئی۔ جس میں صحت و طبی تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے خاص مہمان کے طور شرکت کی، جبکہ صحت و طبی تعلیم کے سکریٹری، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کے ماہر ڈاکٹروں اور کللینکل سائکالوجسٹ نے بھی شرکت کی۔

بچوں کی ذہنی صحت پر کانفرنس (Etv Bharat)

کانفرنس میں بچوں کے مختلف نفسیاتی تکالیف اور اس کے علاج سے متعلق گفت وشنید کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بچوں کو نفسیاتی بیماریوں سے دور رکھنے کے لیے انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا۔ وہ امہانس کے چائلڈ گائدنز اینڈ ویل بینگ سنٹر کے رول اور وہاں متاثرہ بچوں کے علاج و معالجہ اور کونسلنگ سے متعلق بھی بات کی گی۔

اس موقع پر وزیز صحت سکینہ ایتو نے بچوں میں بڑھتے نفسیاتی تکلیف پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ مسئلہ توجہ طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں نہ صرف بزرگ اور نوجوان مختلف دماغی بیماری سے جوجھ رہے ہیں بلکہ اسکولی بچے بھی نفسیاتی تکالیف میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ وجوہات کچھ بھی ہو سکتے ہیں لیکن یہ معاشرے کے ہر ذی حس کے لیے تکلیف دہ امر ہے۔ ایسے میں اس سنگین مسئلے پر قابو نہ صرف سرکاری بلکہ انفرادی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہیں۔

ماہر نفسیات ڈاکٹر زید کہتے ہیں کہ روزانہ کی او پی ڈی میں ایسے بچے دیکھنے کو ملتے ہیں جو کہ مایوسی، چڑچڑے پن، بد لحاظی، منفی رجحانات اور پڑھائی کی بے رغبتی وغیرہ جیسے مسائل سے جوجھ رہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ذہنی تکالیف کو دور کرنے اور ان کے اندر پنپ رہی کیفیات کو سمجھ کر اس کا علاج عمل میں لانا ایک بڑا چلینج ہے۔ جس کے لیے آگہی کے علاوہ بروقت علاج کی خاطر ہم اسکولوں میں اساتذہ کو بچوں کی ذہنی کیفیات کو سمجھ کر ان کی کونسلنگ کرنے کے اہل بناتے ہیں کیونکہ بچے کا بیشتر وقت اسکول میں ہی گزرتا ہے۔

غور طلب ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کے اس چائلڈ گائڈنز اینڈ ویل بینگ سنٹر میں ان بچوں کی کونسسلنگ کے ساتھ علاج و معالجہ کی سبھی سہولیات میسر ہیں، جو کہ کسی مایوسی، چڑچڑے پن، بد لحاظی، منفی رجحانات اور پڑھائی کی بے رغبتی وغیرہ جیسے مسائل سے جوجھ رہے ہیں۔

اس مرکز میں بچوں کو ایک بہترین ماحول فراہم کرکے ذہنی تکالیف سے باہر نکالنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ سال 2019 میں قائم کیے گئے اس چائیڈ گائیڈ سنٹر میں ذہنی امراض سے جوجھ رہے ایسے کم عمر بچوں کے لیے سائکلوجسٹ، نفسیات کے ماہرین ڈاکٹروں کے علاوہ ریمی ڈیل ایجوکیٹر دستیاب رہتے ہیں۔

چائلڈ گائڈ اینڈ ویلبینگ سنٹر کے کوآرڈینیٹر سید مجتبیٰ کہتے ہیں آگہی سے متعلق اسکولی اور سماجی سطح پر تقریبا ایک سو پروگرام عمل میں لائے گئے ہیں۔ ایسے میں آنے والے وقت میں چائلڈ گائڈ اینڈ ویلبینگ سنٹر اسکولوں کے علاوہ ان انسٹی ٹیشنز تک پہنچنا چاہتے ہیں، جن کا بچوں کے ساتھ بلوسطہ یا بلاواسطہ رابط ہو۔ جو کہ اس کانفرس کا بھی مقصد تھا۔

واضح رہے کہ کانفرنس میں جہاں جی ایم سی سرینگر سے منسلک اسپتالوں کے الگ الگ شعبہ جات کے سربراہان نے بھی شرکت کی، وہیں کئی اسکولوں کے سربرہان اور دیگر متعلقین بھی یہاں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

قومی صحت مشن کی درجہ بندی میں جی ایم سی کٹھوعہ پہلے پائیدان پر

Last Updated : Nov 13, 2024, 7:25 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details