سری نگر، جموں و کشمیر: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز انجینئر رشید کے ساتھ نئی دہلی کی تہاڑ جیل جانے کی پیشکش کی اور رشید کو انتخابات سے دستبردار ہونے اور گھر پر رہنے کی تاکید کی۔ "
عمر عبداللہ نے چیلنج قبول کر لیا، انجینئر رشید کے ساتھ تہاڑ جیل جانے کے لیے تیار (ETV Bharat) کولگام کے چوگام میں ایک عوامی ریلی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، عمر عبداللہ نے انجینئر رشید کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ، "میں انجینئر رشید کے ساتھ 2 اکتوبر کو تہاڑ جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔ رشید نے کہا تھا کہ اگر میں ان کا ساتھ دوں تو وہ سیاسی منظر نامے سے الگ ہو جائیں گے۔ میں اس کے چیلنج کو قبول کرتا ہوں اور اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ وہ میدان چھوڑ کر گھر میں ہی رہیں۔
عمر نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش جاری مسائل کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید بھی کی۔ انہوں نے بی جے پی کی پالیسیوں کو علاقے کے مصائب اور مایوسی کا ذمہ دار قرار دیا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ، اس بحران سے نمٹنے کا ایک ہی راستہ ہے، 8 اکتوبر کے بعد بی جے پی اور ان کی حمایت کرنے والوں کو شکست دیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ "ہمارا اتحاد بی جے پی کی مخالفت کرنے کے لیے پرعزم ہے، دوسرے سیاسی گروپوں کے برعکس جو حکمران پارٹی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ہم خود کو پری پول الائنس کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ ہم اقتدار کے لیے بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کر رہے ہیں۔ دوسرے محض مختلف طریقوں سے بی جے پی کی حمایت کے لیے میدان میں ہیں۔
انہوں نے رائے دہندوں پر زور دیا کہ وہ اتحادی امیدواروں کی حمایت کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو بی جے پی کے مزید اثر و رسوخ سے بچانے اور ماضی کی ناانصافیوں کو دور کرنے کے لیے ان کی جیت ضروری ہے۔ عمر نے مزید کہا، "ہم رائے دہندگان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اتحادی امیدواروں کو منتخب کریں تاکہ وہ جموں و کشمیر کو بی جے پی کی پالیسیوں سے محفوظ رکھیں اور ان غلطیوں کو دور کریں جنہوں نے گزشتہ دہائی کے دوران ہمارے خطے کو متاثر کیا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: