اردو

urdu

'بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار - Mehooba reply to Modi comments

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

جمعرات کو کٹرا میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کئے گئے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی اپنی "ناکامیوں" سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو قربانی کے بکرے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

'بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار
'بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار ('بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار)

سرینگر : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو شیخ خاندان (شیخ عبداللہ) کا شکریہ ادا کرنا چاہئے، جنہوں نے جموں و کشمیر کے بھارت سے الحاق میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ سابق چیف منسٹر کا یہ تبصرہ جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ان الزامات کے بعد آیا، جس میں انہوں نے کانگریس، نیشنل کانفرنس (NC) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) پر سیاسی فائدے کے لیے خطے کے نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے پر تنقید کی۔

'بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار ('بی جے پی کو شیخ خاندان کا شکرگذار ہونا چاہئے‘، پی ایم مودی کے ریمارکس پر محبوبہ مفتی کا جوابی وار)

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’مودی جی کو شیخ خاندان بالخصوص شیخ عبداللہ کا شکر گزار ہونا چاہیے، جن کی کوششوں سے جموں و کشمیر کا ملک سے الحاق ممکن ہوا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو سابق ریاست میں پارٹی کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لئے عمر عبداللہ کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ محبوبہ نے مزید کہا کہ ’’جب عمر عبداللہ واجپائی حکومت میں وزیر تھے، تو انہیں اکثر دنیا بھر میں یہ کہا جاتا تھا کہ جموں و کشمیر سیاسی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ دہشت گردی کا معاملہ ہے جسے پاکستان پر حملہ کرکے حل کیا جانا چاہیے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: حضرت بل اسمبلی نشست پر روایتی حریف آمنے سامنے - JK Assembly Elections 2024


خودی کی پارٹی پی ڈی پی کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے حکومت بنانے کے لیے بار بار تین ماہ تک ان کے دروازے کھٹکھٹائے، ان کی تمام شرائط و ضوابط سے اتفاق کیا۔ محبوبہ نے کہا، "اور ہم نے شرائط رکھی ہیں کہ آرٹیکل 370 کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہیے، افسپا کو منسوخ کیا جانا چاہیے، اور پاکستان کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے۔" پی ڈی پی نے بی جے پی پر یہ بھی واضح کیا کہ اسے کشمیر میں حریت کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، جس کے لیے نئی دہلی سے ایک وفد بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وہ (بی جے پی) ہماری دہلیز پر آئے۔ بی جے پی نے عمر عبداللہ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے وزیر بنایا‘‘۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details