جموں : بی جے پی لیڈر چودھری ذوالفقار علی نے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد راجوری میں ایک تقریب کے دوران متنازعہ بیان دیا- انہوں راجوری-پونچھ کے لیے علیحدہ یونین ٹیریٹری کا مطالبہ کیا جس پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس نے انہیں تنقید کا نشانہ بنانا ہیں۔ اپنے خطاب میں ذوالفقار علی چوھدری نے نیشنل کانفرنس اور دیگر علاقائی جماعتوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے راجوری-پونچھ کی مسلسل نظراندازی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ’ان سیاسی جماعتوں نے ہمارے علاقے کی ترقیاتی ضروریات کو نظرانداز کیا ہے‘۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ راجوری-پونچھ کے لیے یونین ٹیریٹری کا مطالبہ کرنے کے لیے متحد ہوجائیں۔ انہوں نے کہا، ہمارے علاقے کو علاقائی جماعتوں نے طویل عرصے سے ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ راجوری-پونچھ کے لوگ ایک موقف اختیار کریں اور یونین ٹیریٹری کی حیثیت کے لیے دباؤ ڈالیں تاکہ ہماری جائز ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان ایڈوکیٹ آدتیہ گپتا نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ہار کے بعد بی جے پی کی یہ شرمناک سازش ہیں تاکہ جموں کشمیر کو مزید تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جموں کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا اور اب جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں جو بی جے پی کا منصوبہ ہے، پہلے جموں میں کہا کہ ڈوگرہ وزیراعلٰی ہوگا اور اب تقسیم کی سیاست کرنا شروع کیا۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکریٹری شیخ بشیر احمد نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اب علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور یہ بی جے پی کی سازش ہیں کہ راجوری اور پونچھ کو جموں کشمیر سے علیحدہ کیا جائے تاہم راجوری-پونچھ کے لوگ مبارک کے ہیں جنہوں نے تقسیم کی سیاست کے خلاف ووٹ دیا۔