نئی دہلی: بارہمولہ کے رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرشید نے 2017 کے دہشت گردی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ضمانت کی درخواست کے ساتھ دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے ہائی کورٹ سے ٹرائل کورٹ کے جج کو شیخ رشید کی زیر التوا ریگولر ضمانت کی درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ متبادل کے طور پر، انہوں نے دہلی ہائی کورٹ سے اس معاملے کا فیصلہ کرنے اور ضمانت پر فیصلہ سنانے کی درخواست کی ہے۔
اس معاملے کی کل دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ حال ہی میں، دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جموں و کشمیر دہشت گردی کی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں رکن پارلیمنٹ شیخ رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس مرحلے پر اسے صرف متفرق درخواستوں کو حل کرنے کا اختیار ہے نہ کہ باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ دینے کا۔
رشید کے وکیل اور این آئی اے دونوں نے اس معاملے کو موجودہ عدالت میں رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ این آئی اے کے کیس کے علاوہ، خصوصی جج نے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس اور رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست کو قانون سازوں کے لیے نامزد عدالت میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ جموں و کشمیر کے بارہمولہ سے لوک سبھا کے آزاد رکن انجینئر رشید نے حال ہی میں اپنی عبوری ضمانت ختم ہونے کے بعد تہاڑ جیل میں خودسپردگی کی۔ اس کا تعلق جموں و کشمیر کے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس سے ہے جس کی فی الحال این آئی اے کے ذریعے تحقیقات چل رہی ہے۔ انجینئر رشید کو اگست 2019 میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
اپنی قید کے دوران، انہوں نے جیل سے 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنا نامزدگی داخل کیا اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دے کر 204,000 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ 2022 میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی این آئی اے عدالت نے رشید اور حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ، مسرت عالم، ظہور احمد وٹالی، بٹہ کراٹے، آفتاب احمد شاہ سمیت کئی دیگر اہم شخصیات کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا۔ ملزموں میں آفتاب احمد شاہ، نعیم خان، اور بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ بھی شامل ہیں۔ ان سب افراد کا تعلق کشمیر کی علیحدگی پسند جماعتوں کے ساتھ ہے۔ ایک ملزم الطاف احمد شاہ، جو حریت کے فوت شدہ لیڈر سید علی گیلانی کے داماد تھے، تہاڑ جیل میں سخت علیل ہونے کے بعد اسپتال منتقل کئے گئے جہاں انکا انتقال ہوگیا۔