اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرکار میرواعظ کے تئیں اختیار کی گئی پالیسی کو تبدیل کریں۔انجمن اوقاف - HOUSE ARREST OF MIRWAIZ UMAR FAROOQ

انجمن اوقاف سرینگر نے میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل دوسرے جمعہ کو نظر بندی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

سرکار میرواعظ کے تئیں اختیار کی گئی پالیسی کو تبدیل کریں۔انجمن اوقاف
سرکار میرواعظ کے تئیں اختیار کی گئی پالیسی کو تبدیل کریں۔انجمن اوقاف (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 8 hours ago

سرینگر : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انجمن کے سربراہ اور میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعتہ المبارک کو اپنی رہائش گاہ میرواعظ منزل نگین میں نظر بند کرکے انکی منصبی اور دینی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ میرواعظ کے تئیں ریاستی انتظامیہ کی جانب سے اختیار کی گئی معاندانہ روش حد درجہ تکلیف دہ اور مداخلت فی الدین کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جامع مسجد کے منبر و محراب سے عوامی مسائل اور مشکلات کو اجاگر کرنے جیسا کہ یہ میرواعظ کے منصبی فرائض میں شامل ہے کی پاداش میں موصوف کو آئے روزنظر بند کرکے پر امن دینی و ملی ذمہ داریوں سے انہیں باز رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ سراسر آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ انجمن اوقاف نے کہا گیا کہ میرواعظ کی نظر بندی خصوصاً جمعتہ المبارک کے اہم دن کے موقعہ پر انہیں مرکزی جامع مسجد میں وعظ و تبلیغ سے روکنے سے نہ صرف ان ہزاروں لوگوںکو جو دور دراز مقامات سے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں جناب میرواعظ کے مواعظ حسنہ سے مستفید ہونے کیلئے آتے ہیں کو تکلیف پہنچتی ہے.

یہ بھی پڑھیں: میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کردیا گیا - HURRIYAT CHIEF UMAR FAROOQ


بیان میں مزید کہا کہ میرواعظ کی غیر اخلاقی نظر بندی اور کشمیر اور کشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل اسیری سے نہ تو مسائل حل ہو نگے اور نہ حقائق تبدیل ہوجائیں گے۔ اس دوران میرواعظ کشمیر جو متحدہ مجلس علما جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ بھی ہیں کی مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی نظر بندی کیخلاف وادی کے مختلف مساجد ، خانقاہوں، امام باڑوں اور آستانوں میں متحدہ مجلس علما کے سرکردہ اراکین اور ذمہ داروں نے اس نظر بندی کےخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار کو میرواعظ کے تئیں اختیار کی گئی پالیسی کو فوراً تبدیل کرنا چاہئے کیونکہ اس طرح کا اقدام نہ صرف غیر اسلامی اور غیر جمہوری ہے بلکہ ایسا لگ رہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جامع مسجد کے منبر و محراب کو خاموش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ناقابل قبول ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details