اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اتحاد و یکجہتی کے لیے ایکجٹ ہوکر کام کرنے کی ضرورت: میرواعظ کشمیر - Mirwaiz on Unity and Brotherhood

تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقع پر میرواعظ کشمیر نے سبھی مسالک کے علماء و خطباء سے ملی یکجہتی کے لیے مل کر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ میرواعظ نے مسلسل خشک سالی کے خاتمے کے لیے بھی دعا کی۔

میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق جامع مسجد سرینگر میں خطبہ جمعہ کے دوران
میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق جامع مسجد سرینگر میں خطبہ جمعہ کے دوران (ای ٹی وی بھارت)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 26, 2024, 6:00 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) :میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو دین اسلام، جو فی الحقیقت دین انسانیت ہے، کی بنیادی تعلیمات اور اخلاقیات پر چلنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج کا سب سے بڑا مسئلہ نوجوانوں اور نئی نسل کی کردار سازی اور تعمیر سیرت کا ہے، جس کیلئے پوری ملت کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک جٹ ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہمارے کشمیری معاشرہ کو جو گونا گوں سماجی مسائل درپیش ہیں ان کے حل اور اصلاح کیلئے متحدہ کوششیں ناگزیر ہیں۔‘‘

میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق جامع مسجد سرینگر میں خطبہ جمعہ کے دوران (ای ٹی وی بھارت)

میرواعظ نے خطبہ جمعہ کے موقع پر کہا کہ دین اسلام کے پیروکاروں کے مابین 99 فیصد مسائل اور معاملات میں کوئی اختلاف نہیں ہے جبکہ بعض مسائل اور معاملات میں جزوی اور فروعی اختلافات ہیں جو علمی نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ’’جہاں اہلبیت اطہارِ رسول ﷺکے تئیں عقیدت و محبت ہمارے ایمان کا جزء ہے وہیں ہم تمام صحابہ کرام سے یکساں محبت و عقیدت رکھتے ہیں اور ان کی عظمت کے دِل سے قائل ہیں۔‘‘

مولوی عمر فاروق نے کہا کہ متحدہ مجلس علماء اتحاد بین المسلمین کی ایک نقیب کی حیثیت سے اپنی پوری قوت سے یہاں ملی اتحاد اور یکجہتی کو قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور یہ ہمارا فیصلہ ہے کہ تمام ممبران مجلس فروعی اور غیر ضروری مسائل میں الجھنے کے بجائے صرف ملت کشمیر کو کلمہ وحدت کی بنیاد پر مجتمع کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی اور شرپسند اور اتحاد دشمن عناصر کے عزائم کو ہر صورت میں ناکام بنایا جائے گا۔

میرواعظ نے علماء، مشائخ اور واعظین پر زور دیا کہ وہ اتحاد بین المسلمین کے وسیع تر ملی مفاد میں فروعی اور غیر اہم مسائل پر ایسے بیانات تقاریر اور خطابات سے پرہیز کریں جس سے عوام میں انتشاری کیفیت اورتفرقہ پیدا ہو۔ میرواعظ نے کہا کہ اسی عظیم ملی اتحاد کے جذبے کے تحت مفسر قرآن میرواعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ صاحب آٹھ، نو سال تک بیرون ریاست تعلیم مکمل کرنے کے بعد1924میں وارد کشمیر ہوئے تو آپ نے ملت کشمیر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کیلئے 1925 میں جمعیت العلماء جموں و کشمیر کی داغ بیل ڈال کر تمام مسالک اور مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا اور کشمیر میں اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔

اسی کی کڑی متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر ہے جس کے بینر تلے ہماری یہ کوشش ہے کہ ہر مکتب فکر کے علما اور مشائخ ایک ساتھ مل بیٹھ کر ملت کشمیر کو درپیش مختلف مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے مثبت کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ میرواعظ نے مزید کہا کہ ’’متحدہ مجلس علما کی گزشتہ روز کے اجلاس میں ہم نے یہ فیصلہ لیا تھا کہ تمام مسالک کے علما اور مشائخ حضرات اپنے جمعتہ المبارک کے خطابات میں اتحاد ملت کو مرکزی عنوان بنا کر عوام کو وحدت کلمہ کی بنیاد پر اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کی تلقین کریں گے اور الحمد للہ اس فیصلے کی روشنی میں مختلف مساجد، امام باڑوں، خانقاہوں اور آستانوں میں ہمارے علما اور دینی تنظیموں کے سربراہوں نے جس طرح اتحاد ملت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا وہ آگے چل کر کشمیر میں فرقہ وارانہ ملی ہم آہنگی اور اتحاد بین المسلمین کے کاز کو مزید مستحکم کرنے کا سبب بنیں گے اور انتشار پسند اوراتحاد دشمن عناصر کے عزائم ناکام ہونگے۔‘‘

اس موقع پر مسلسل خشک سالی اور شدید گرمی کے باعث پیدا شدہ مسائل اور مشکلات سے نجات کیلئے بارگاہ خداوندی میں عاجزی و انکساری کے ساتھ میرواعظ کی پیشوائی میں رقت آمیز دعائیں مانگی گئیں تاکہ موجودہ مشکلات سے کشمیری عوام کو نجات مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلکی منافرت پھیلانے سے گریز کیا جائے: متحدہ مجلس علماء - MMU on Religious Harmony

ABOUT THE AUTHOR

...view details