خوشگوار موسم کے ساتھ ہی گاندربل کے میوہ باغوں میں چہل پہل گاندربل: وادی میں موسم بہار کی دستک کے ساتھ ہی باغ مالکان کی طرف سے باغوں میں سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔ باغبانی شعبے کو جموں کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی حثیت حاصل ہے۔ اور یوٹی کے خاص کر وادی میں اس شعبے سے ایک بڑی آبادی وابستہ ہے۔
وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ گاندربل ضلع میں بھی باغبانی شعبے سے ایک بڑی آبادی وابستہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وادی میں بہار کی آمد کے ساتھ ہی باغ مالکان اپنے باغوں میں میوہ درختوں کی دوا پاشی اور دیگر سرگرمیوں میں مشغول دیکھائی دے رہے ہیں۔
ضلع میں موجود باغوں میں میوہ درختوں کے علاوہ باغ مالکان نے باغوں میں ہائی ڈینسٹی کے پیڑ بھی لگائے ہیں۔ جو قلیل وقت میں بھر پور فصل دیتے ہیں۔ ضلع میں سیب، ناشباتی، چری، انگور اور دیگر کئی اقسام کے میوہ باغات موجود ہیں۔ باغبانوں نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وقت پر درختوں پر دوائی کا چھڑکاؤ بہت ضروری ہے۔ ورنہ ذرا سی لاپرواہی سے درختوں میں بیماری لگ جاتی ہے، جسے بعد میں قابو کر پانا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ہورٹیکلچر محکمہ ہماری کوئی مدد نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی ہمیں اگاہ کرتے ہیں کہ کب کیا کرنا ہوتا ہے۔ وہیں دوسرے باغبان کا کہنا تھا کہ ہمارے روزگار کا واحد ذریعہ یہی باغات ہیں اور ہمارے آباواجداد بھی اسی کام کے ساتھ منسلک تھے۔ باغبانوں نے سرکار سے انصاف کی گوہار لگاتے ہوئے کہا کہ ہمیں خاد وادی پر سبسڈی ملنی چاہیے کیونکہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے انہیں تمام پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: