اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گُپکار اتحاد کی تعمیر جھوٹ پر کی گئی تھی، اس میں شامل سب لوگ جھوٹے ہیں:الطاف بخاری

altaf Bukhari on PAGD split اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے دیوسر کولگام میں ایک کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے لوگوں پر زور دیا کہ وہ گُپکار اتحاد کے قائدین سے آرٹیکل 370 اور 35A کو بحال کرنے کے ان کے وعدوں کے بارے میں سوال کریں۔ انہوں نے کہا یہ اتحاد جھوٹ پر مبنی تھا۔

الطاف بخاری
الطاف بخاری

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 9, 2024, 9:57 PM IST

گُپکار اتحاد کی تعمیر جھوٹ پر کی گئی تھی، اس میں شامل سب لوگ جھوٹے ہیں:الطاف بخاری

کولگام:جموں و کشمیراپنی پارٹی کے صدر محمد الطاف بخاری نے کہا کہ پی اے جی ڈی جھوٹ اور فریب پر مبنی تھا، سچ اور جھوٹ کا کبھی واسطہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی میں شامل لوگ جھوٹے ہیں،ہم سچ پر یقین رکھتے ہیں کبھی جھوٹ کا ساتھ نہیں دیتے ہیں ۔جو لوگ پی اے جی ڈی میں تھے وہ جھوٹے تھے یہی وجہ ہے کہ جھوٹ کی بنیاد نے پی اے جی ڈی کو کمزور کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے لئے پی اے جی ڈی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور آج ان کا پردہ فاش ہوگیا۔ بخاری نے کہا پی اے جی ڈی لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے بنایا گیا تھا اور آخر کار سارا سچ سامنے آگیا۔

دیوسر کولگام میں ایک کنونشن کے دوران ورکروں سے خطاب کے دوران انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ پی اے جی ڈی جھوٹ کا اتحاد ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس اتحاد کے قائدین سے آرٹیکل 370 اور 35A کو بحال کرنے کے ان کے وعدوں کے بارے میں سوال کریں۔
بخاری نے کہا کہ اگرچہ پی اے جی ڈی کو لوگ ابتدا میں امید کے ستون کے طور پر دیکھتے تھے، لیکن اس کی تعمیر جھوٹ پر کی گئی تھی، اور جب اتحاد کے رہنما الگ ہو گئے تو لوگوں کی امیدیں ٹوٹ گئیں۔

مزید پڑھیں:پی اے جی ڈی کچھ نہیں تھا، دونوں پارٹیوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا: الطاف بخاری

انہوں نے کہا کہ گُپکار اتحاد کے لیڈران پر لوگوں کو بھروسہ تھا، لیکن انہوں نے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر لوگوں کے بھروسے کے ساتھ کھلواڑ کیا۔

واضح رہے کہ این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے گزشتہ روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ ان کی انڈیا الائنس میں شیٹ شئرینگ پر کس طرح مفاہمت ہوسکتی ہے، کیونکہ یہ پارٹی ہر بار این سی کو نشانہ بنا رہی ہے اور گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں یہ تیسرے نمبر پر تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details