اننت ناگ (جموں کشمیر) : ہر مذہب میں کچھ ایسے بھی ماننے والے ہوتے ہیں جو عقیدت و احترام میں مثال قائم کرتے ہیں۔ کچھ ایسی ہی مثال امسال امرناتھ یاترا کے دوران دیکھنے کو ملی جہاں ٹانگوں سے محروم شردھالو بابا برفانی کے درشن کے لئے ہمالیہ کے فلک بوس پہاڑوں کے سفر پر روانہ ہیں۔ امرناتھ گھپا کی یاترا ہندو مذبب میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور ہر سال اس پوتر گھپا کی یاترا کے لئے ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں یاتری شیولنگم کا درشن کرتے ہیں۔ رواں برس بھی یاترا میں جسمانی طور کمزور افراد بابا برفانی کے درشن کے لئے جا رہے ہیں، جو کافی خوش نظر آرہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ شیولنگم کے درشن کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
ہر برس لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند امرناتھ یاترا کے لئے کشمیر آتے ہیں اور اپنا مشکل اور طویل سفر پورا کرنے کے لئے یاتری زیادہ تر گاڑیوں کا سہارا لیتے ہیں۔ سفر کو مزید آسان بنانے کے لئے بعض یاتری ہوائی جہاز کے ذریعے بھی سفر کرتے ہیں۔ دوسری جانب جسمانی طور ناخیز افراد بھی بابا برفانی کی درشن کے لئے جاتے ہیں۔ یہ کہانی ایسے ہی دو یاتریوں کی ہیں جو جسمانی طور کمزور ہے۔ یہ یاتری ٹانگوں سے محروم ہیں، مگر انکو یقین ہیں کہ ’’بابا برفانی ان کی یاترا کو آسان بنائے گا۔‘‘
بہار کے شانتی مہاراج اور ہریانہ کے کلدیپ سنگھ، جو جسمانی طور ناخیز ہے، پہلگام کے نونہ وَن بیس کیمپ سے چندن واڑی کی اور روانہ ہوئے اور چندن واڑی سے انکو اپنے ہاتھوں کے سہارے رینگتے ہوئے ہمالیہ کے پہاڑوں کے سخت ترین راستے پر اپنا سفر پورا کرنا ہیں۔ مذہبی جذبہ سے سرشار اور بھولے ناتھ کی بھکتی میں مگن یہ معذور یاتری سفری سہولیات کو ترک کر کے یاترا کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔