سرینگر: عالمی سطح پر ثقافتی ہفتہ منایا جارہا ہے۔ اس تعلق جہاں ملک بھر میں مختلف پروگراموں اور خاص تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے وہیں محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کی جانب سے پرانے اسمبلی کمپلیکس سرینگر میں ایک خاص نمائش کا اہتمام کیا ہے۔ نمائش میں قدیم نوادرات اور مخطوطات رکھے گئے ہیں جو کہ جموں وکشمیر کی قدیم ثقافت اور تہذیب و تمدن کے شاندار ماضی کی عکاسی کرتے ہیں۔اس کے علاوہ اسلام ، بدھ مت اور ہندو مذہب سے وابستہ قدیم نسخے اور مخطوطات بھی نمائش میں موجود ہیں۔
6 روز تک جاری رہنے والی اس نمائش کی خاص بات ہے کہ یہاں مہاراجہ کے دور کا وہ سرکاری ریکارڈ اور فائلیں بھی دیکھنے کو مل رہی ہیں جں میں اس ادواد میں وقتا فوقتا اہم فیصلے بھی لیے گئے ہیں ۔وہیں یہاں مردم شماری وہ فائل بھی مشاہدے کے لیے رکھی ہے جو کہ جموں کشمیر میں 1884میں عمل میں لایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ پرانے زمانے کا اہم جموں وکشمیر اور لداخ کا انتظامی ریکارڈ اود دیگر مواد بھی نمائش کا حصہ ہیں۔
اس موقع پر متعلق محکمے نے تاریخ، ثقافت اور کلچر سے جڑی خاص چیزوں کی علاوہ کئی دیگر نادر اور انمول نمونے میں بھی بچوں کے مشاہدے کے لئے رکھی گئی ہیں دوسری جانب یہاں پر پُرانے دور میں کشمیری کاغذ پر خالص سونے اور سیاہ ساہی سے لکھے گئے وہ مخطوطات بھی ہیں جنہیں دیکھ کر ہر ایک دھنگ رہ جاتا ہے۔ اس موقع پر محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم سرویئیر محمد ادہر سمون کہتے ہیں کہ میوزم میں رکھے گئے صدیوں پرانے نادر نمونے نئی نسل کو اپنے ماضی کے بارے میں جانکاری فراہم کررہے ہیں۔ ایسے میں نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی یہاں مشاہدے کے لیے آنا چاہئیے۔