قاہرہ:غزہ کی پٹی میں متعدی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ ایسے میں عالمی ادارہ صحت کے ایک سینئر اہلکار نے جمعرات کو خبردار کیا کہ فلسطینیوں میں متعدی بیماریوں کے مسلسل پھیلنے سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے زیادہ اموات ہو سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ کی صحت ایجنسی کے علاقائی ایمرجنسی ڈائریکٹر رچرڈ برینن نے قاہرہ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ غزہ میں متعدی بیماری ہمارے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔ "ڈبلیو ایچ او کا اندازہ ہے کہ اگر ہمارے پاس اسہال کی بیماریاں اور سانس کے انفیکشن وغیرہ کا شدید پھیلاؤ ہوتا ہے تو، ممکنہ طور پر بیماری کے پھیلنے کی وجہ سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔"
برینن نے کہا کہ اب تک، عالمی ادارہ صحت نے اسہال کی بیماریوں کے 200,000 کیسز کی تصدیق کی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 20 فیصد سے زیادہ ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی تقریباً 8,000 کیسز اور مزید 200,000 سانس کے انفیکشن کے ساتھ ہیپاٹائٹس اے کے پھیلنے کی تصدیق کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال کے ذمہ دار صفائی کے ناقص انتظامات، صاف پانی تک رسائی کی کمی اور ان علاقوں میں زیادہ بھیڑ ہے جہاں سے بے گھر شہری جنگ سے بچنے اور جان بچانے کے لیے پناہ لیے ہوئے ہیں۔ واضح رہے غزہ کے مقامی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے تقریباً 80 فیصد کو ان کے گھروں سے جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔