تہران: ایران میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ 28 جون کو تاریخی طور پر کم ٹرن آؤٹ کے بعد یہ ووٹنگ کا دوسرا دور ہے۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ حتمی نتائج کا اعلان ہفتہ کو کیا جائے گا۔ اس انتخاب میں مسعود پزیشکیان اور سعید جلیلی، مئی میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی جگہ لینے کی دوڑ میں ہیں۔
28 جون کو ہونے والے پہلے انتخابات میں 61 ملین سے زیادہ ووٹروں میں سے صرف 40 فیصد نے ووٹ دیا۔ جس میں مسعود پزیشکیان کو 10.4 ملین، سعید جلیلی کو 9.5 ملین، محمد باقر غالب کو 3.4 ملین اور مصطفی پور محمدی کو 206,397 ووٹ حاصل ہوئے۔ لیکن کسی بھی رہنما کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ ناقدین نے اس کم ٹرن آؤٹ کو اسلامی جمہوریہ میں اعتماد کی کمی سے تعبیر کیا۔
ایران کے 85 سالہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز کم ٹرن آؤٹ کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ یہ خیال کرنا غلط ہے کہ جو لوگ پہلے راؤنڈ میں حصہ نہیں لے رہے تھے وہ اسلامی حکومت کے مخالف ہیں۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران پولنگ میں کمی آئی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ معاشی مشکلات اور سیاسی اور سماجی آزادیوں پر قدغنوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے عوامی عدم اطمینان کے درمیان نظام کی حمایت میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ 2021 کے انتخابات میں صرف 48 فیصد ووٹروں نے حصہ لیا، جس نے ابراہیم رئیسی کو اقتدار میں لایا۔ جبکہ مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں 41 فیصد ووٹروں نے حصہ لیا۔