لاہور:جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ملک کو "غلام" بنانے والوں کے ساتھ معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مزید نو سال جیل میں گزارنے کے لیے تیار ہیں لیکن ان کے ساتھ کبھی معاہدہ نہیں کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے 28 ویں یوم تاسیس کے موقع پر جمعہ کو جاری کردہ ایک پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ’’ملک پر بدترین آمریت مسلط کی گئی ہے جو معیشت، حکومتی نظام، جمہوریت اور عدلیہ کی تباہی کی بنیاد بن رہی ہے۔
انہوں نے ملک کے ہر شہری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی تباہی کی طرف اس زوال کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا: ’’قوم کے لیے یہ میرا پیغام ہے کہ میں حقیقی آزادی کے لیے درکار ہر قربانی دوں گا لیکن اپنی قوم کی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔‘‘ خان نے کہا کہ انہیں جعلی اور من گھڑت مقدمات کی وجہ سے گزشتہ نو ماہ سے سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے تاہم ’’اگر مجھے مزید نو سال یا اس سے زیادہ عرصہ بھی جیل میں رہنا پڑے تو میں جیل میں ہی رہوں گا، لیکن میں ان لوگوں کے ساتھ کبھی معاہدہ نہیں کروں گا جنہوں نے میری قوم کو غلام بنایا ہے۔‘‘
اپریل 2022 میں عدم اعتماد کی تحریک میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے 71 سالہ عمران خان کو کم از کم چار مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ خان کو متعدد مقدمات میں سزا سنائے جانے کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا ہے۔