ویانا: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی، جس سے بھارت اور آسٹریا کے درمیان باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور سائنس اور ٹیکنالوجی، گرین انرجی، مصنوعی ذہانت، اور اسٹارٹ اپس کے بارے میں بھی بات کی گئی۔
دوطرفہ معاملات کے علاوہ وزیراعظم مودی اور چانسلر نیہمر نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ دور جنگ کا نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی نے چانسلر نیہمر کے ساتھ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "آج، چانسلر اور میں نے نتیجہ خیز بات چیت کی، ہم نے اپنے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئے امکانات کی نشاندہی کی ہے۔ ہم نے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک سمت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور مستقبل میں تعاون کے لیے ایک خاکہ تیار کیا گیا ہے،‘‘
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ چانسلر اور میں نے دنیا بھر میں جاری تنازعات کے بارے میں طویل بات کی ہے، چاہے وہ یوکرین کا تنازعہ ہو یا مغربی ایشیا کی صورت حال۔ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے اور مسائل کا حل میدان جنگ میں تلاش نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اور آسٹریا بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیتے ہیں اور اس کے لیے وہ کسی بھی قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
مودی نے کہا کہ بھارت اور آسٹریا دونوں دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس بات پر متفق ہیں کہ یہ کسی بھی شکل میں قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسی اقدار میں مشترکہ یقین بھارت اور آسٹریا تعلقات کی مضبوط بنیاد ہے۔ باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات ہمارے تعلقات کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔