واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے ایک دوسرے پر حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران خطے میں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صورتِ حال کی پیشرفت سمجھنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل پاک ایران کشیدگی پر امریکی قومی سلامتی امور کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ امریکہ نہیں چاہتا ہے کہ پاک ایران کشیدگی میں اضافہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اور وسطی ایشیا میں کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے,صورتِ حال کا بہت قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، صورتِ حال پر پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔جان کربی کا کہنا تھا کہ ایران کا حملہ خطے میں عدم استحکام کے ایرانی رویے کا ایک اور مظاہرہ تھا، امریکا ایران کو جوہری ہتھیاروں کے ساتھ نہیں دیکھنا چاہتا۔
پاکستان، عراق اور شام میں ایران کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ایران نے تین ہم سایہ ممالک کی خودمختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی۔ان کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں دہشتگردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے، دوسری طرف ایران دعویٰ کرتا ہے کہ اسے دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کی ضرورت ہے۔