یروشلم: اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس ماہ کے شروع میں ایک فضائی حملے میں غزہ میں حماس کے مسلح ونگ کے نائب رہنما مروان عیسیٰ ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ مروان عیسیٰ نے 7 اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔
عیسیٰ حماس کے اعلیٰ ترین رہنما ہیں جو جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ میں مارے گئے ہیں۔ اسرائیل نے گذشتہ برسوں میں حماس کے کئی سرکردہ رہنماؤں کو ہلاک کیا ہے۔ لیکن ان ہلاکتوں کے باوجود حماس کی کارروائیوں پر کوئی واضح اثر نہیں پڑا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے منگل کو بتایا کہ انٹیلی جنس نے تصدیق کی ہے کہ عیسیٰ اس وقت مارا گیا جب لڑاکا طیاروں نے 9 اور 10 مارچ کے درمیان وسطی غزہ میں ایک زیر زمین کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیل کے مطابق ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ اس زیر زمین کمپاؤنڈ میں عیسیٰ اور حماس کے ایک اور کمانڈر عزیز ابو تما موجود تھے۔
حماس کے عہدیدار عزت الرشیق نے کہا کہ اسرائیلی اعلان کا مقصد غزہ میں اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے میں فوج کی ناکامی سے توجہ ہٹانا ہے۔ آن لائن جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قتل کے بارے میں اسرائیل کا بیانیہ قابل اعتبار نہیں ہے۔