اردو

urdu

ETV Bharat / international

قیدیوں کا معاہدہ اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے نہیں روکے گا: نتن یاہو - GAZA WAR

اسرائیلی وزیر اعظم غزہ کے جنوبی شہر رفح پر فوجی کارروائی کو لے کر بضد ہیں۔ انھوں نے واضح کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوتا بھی ہے تو اسرائیل رفح میں زمینی کارروائی کو انجام دے کر رہے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By UNI (United News of India)

Published : May 1, 2024, 7:28 AM IST

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر اپنا مذموم عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچنے کی صورت میں بھی جنوبی ضلع رفح پر حملہ کرے گا۔

وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے کہا ’’یہ خیال کہ ہم جنگ کو اس کے تمام مقاصد حاصل کرنے سے پہلے روک دیں گے، سوال سے باہر ہے۔‘‘

صہیونی وزیر اعظم نے کہا ’’ہم رفح میں داخل ہوں گے اور معاہدہ ہو یا معاہدے کے بغیر ہم وہاں حماس بٹالین کو ختم کر دیں گے، مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے۔‘‘

دوسری جانب حماس رہنما اُسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں مکمل جنگ بندی نہیں چاہتا۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے اسرائیلی تجاویز پر حماس رہنما اُسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تجاویز میں دو اہم مسائل پر مسلسل اصرار کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں مکمل جنگ بندی نہیں چاہتا اور غزہ سے انخلا کے بارے میں سنجیدگی سے بات نہیں کر رہا، اسرائیل غزہ پر تسلط برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ ثالث کاروں سے ہمارے سنجیدہ سوالات ہیں جن کا مثبت جواب ملا تو آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اسامہ حمدان نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف حملے روکنا فراخ دلی نہیں ہے، حملے بذات خود ایک جرم ہیں اور جرم کرنا بند کیا جائے تو اسے اسرائیل کی فراخ دلی نہیں کہا جاسکتا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے مباحثے میں کہا تھا کہ اسرائیل نے حماس کو بےحد غیرمعمولی اور فراخدلانہ تجاویز دی ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کئی مہینوں سے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ کی طرف سے عوامی دباؤ کے باوجود رفح پر حملہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی امداد کے اداروں نے بار ہا خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملہ تباہ کن ہوگا کیوں کہ وہاں دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ گزین مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details