نیویارک: ڈونلڈ ٹرمپ کی ارب پتی ایلون مسک کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تین گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک بات چیت ہوئی جس میں ٹرمپ نے اپنے اوپر ہوئے قاتلانہ حملے کا تذکرہ کیا، غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے آج صبح ایکس پر براہ راست نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں ایلون مسک سے بات کی جس میں انہوں نے امریکی تاریخ میں مہاجرین کی سب سے بڑی ملک بدری کا وعدہ کیا۔
انٹرویو تکنیکی مسائل سے دوچار تھا جس میں بہت سے صارفین بات چیت تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر تھے، جو بالآخر اپنے آغاز کے وقت کے 41 منٹ بعد شروع ہوا۔
ٹرمپ نے ایکس کے مالک ایلون مسک سے کہا، "اگر میں آپ کو پسند نہیں کرتا تو شاید میں آپ سے اس طرح بات بھی نہیں کرتا۔ دوسری جانب مسک، جو ٹرمپ کے ایک سابق ناقد ہیں، نے کہا کہ ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کی قومی سلامتی کی پالیسی کچھ حد تک صحیح بھی ہے۔
'بائیڈن کی دستبرداری کی وجہ بغاوت تھی'
ٹرمپ نے بائیڈن کی صدارتی دوڑ سے دستبرداری پر دعویٰ کیا کہ جو بائیڈن کو اپنی پارٹی میں ’’بغاوت‘‘ کی وجہ سے امریکی صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونا پڑا۔ "میں نے بحث میں بائیڈن کو اتنی بری طرح شکست دی کہ انہیں دوڑ سے باہر ہونا پڑا۔ یہ اب تک کی بہترین بحثوں میں سے ایک ہے۔ بائیڈن کا دستبردار ہونے کے پیچھے کی وجہ ان کے خلاف بغاوت تھی۔"
ٹرمپ اور مسک کے درمیان گفتگو، جو تین گھنٹے سے زیادہ جاری رہی اور بہت زیادہ دوستانہ ماحول میں رہی۔ اس گفتگو میں ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت کے لیے منصوبوں کے بارے میں بہت کم انکشاف کیا ہے۔ سابق صدر نے اپنی حالیہ قتل کی کوشش، غیر قانونی امیگریشن اور حکومتی ضوابط سے متعلق اپنے منصوبوں پر زیادہ تر بحث کی۔
واضح رہے کہ چار سال قبل سوشل میڈیا کے استعمال کے خلاف ٹرمپ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس آن لائن انٹرویو نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پچھلے ان چار برسوں میں امریکی سیاسی منظر نامہ کتنا کچھ بدل گیا ہے جب ان کا سوشل میڈیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم نے ان کا طویل انٹرویو نشر کیا۔ اس دوران ٹرمپ اور مسک نے وسیع پیمانے پر مسائل پر بات کی، ٹرمپ کے زیادہ تر جوابات کچھ کثیر الجہتی مکالمے کی عکاسی کرتے ہیں جو ان کی ریلیوں اور تقریروں کی خصوصیت رکھتے ہیں۔
اس میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ان کی گفتگو کے بارے میں تفصیلات شامل تھیں، اور ساتھ ہی ساتھ دونوں افراد نے امریکی۔ میکسیکن سرحد کو محفوظ بنانے اور امریکی شہروں میں جرائم کو کم کرنے میں ڈیموکریٹس کی ناکامیوں پر تنقید کی۔
اس دوران ٹرمپ نے ہیریس کے بارے میں بھی کافی بات کی۔ ٹرمپ خبردار کیا کہ بطور صدر وہ امریکہ کے لیے خطرہ ہوں گی۔