یروشلم: اسرائیل کے وزیر دفاع کے مطابق، مزید فوجی غزہ کے جنوبی شہر رفح میں بھیجے جائیں گے۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے رفح میں حماس کی سرنگیں تباہ کر دی ہیں اور درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
امریکہ اور دیگر اتحادیوں نے اسرائیل پر مکمل حملہ نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا جس کے بعد اسرائیل نے پچھلے ہفتے رفح میں ایک محدود آپریشن شروع کیا تھا۔
لیکن اقوام متحدہ کے مطابق، محدود آپریشن نے بھی شہر سے 600,000 فلسطینیوں کو نقل مکانی کے لیے مجبور کیا۔ اسرائیلی فوج کی رفح میں دراندازی سے پہلے دس لاکھ سے زائد فلسطینی، دوسرے علاقوں میں جاری جنگ سے بچنے کے لیے رفح میں پناہ لیے ہوئے تھے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بدھ کو علاقے کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ "اضافی فورسز کے داخل ہونے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔" انہوں نے کہا کہ "ہم حماس کو نیچے کی طرف لا رہے ہیں،"
اسرائیلی فوجیوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے حماس کے جنگجوؤں کو رفح کے کچھ حصوں تک محدود کر دیا ہے۔ حالانکہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کھوکھلا ثابت ہوا ہے کیونکہ حماس غزہ کے دوسرے علاقوں میں دوبارہ منظم ہوئی ہے۔ اسرائیل نے جنگ کے شروعاتی ،مہینوں میں ان علاقوں میں بھاری بمباری کی تھی، اور علاقوں پر اپنے کنٹرول کی بات کہی تھی۔
امریکہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ رفح میں وسیع پیمانے پر حملہ نہ کرے کیونکہ اس سے عام شہریوں کو نقصان پہنچے گا۔ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ ایسی کارروائی کے لیے ہیوی لوڈ ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔
- غزہ میں جنگ فوری طور پر ختم ہو، ناکام جنگ بندی مذاکرات کا ذمہ دار اسرائیل: عرب لیگ
عرب لیگ نے جمعرات کو غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور جنگ بندی کے لیے ناکام مذاکرات کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا۔