ڈبلن: آئرلینڈ حکومت نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ اب جمہوریہ آئرلینڈ نے فلسطین کے پہلے سفیر کی تقرری کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔ آئرلینڈ کے لیے فلسطین کی پہلی مکمل سفیر جیلان وہبہ عبدالمجید کی تقرری کو منظوری دے دی گئی ہے۔ مئی 2024 میں آئرلینڈ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا اور اب فلسطینی سفیر کو منظوری دے کر جمہوریہ نے اپنے فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے۔
29 ستمبر کو آئرلینڈ اور ریاست فلسطین کے درمیان رسمی سفارتی تعلقات سفارتی نوٹس کے تبادلے کے ذریعے قائم ہوئے تھے۔
واضح رہے گزشتہ ماہ، ریاست فلسطین کی حکومت نے ویانا کنونشن کے تحت آئرلینڈ میں فلسطین کی نمائندگی کو ایک رہائشی سفارت خانے میں تبدیل کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں آئرلینڈ کے محکمہ خارجہ کو باضابطہ طور پر مطلع کیا تھا۔
آئرلینڈ میں اس کی نمائندگی فلسطینی مشن نے کی تھی، جس کی سربراہی ڈاکٹر وہبہ عبدالمجید کر رہی تھیں۔ وہبہ عبدالمجید نے سفیر، مشن کی سربراہ کا کردار ادا کیا تھا۔
فلسطینی مشن کے اسٹیٹس کو ریذیڈنٹ ایمبیسی میں اپ گریڈ کرنے کا مطلب ہے کہ سفارتی مشن اب ویانا کنونشن کے تحت قابل اطلاق مراعات اور استثنیٰ کی مکمل رینج سے لطف اندوز ہو گا۔
دوسری جانب اب آئرلینڈ بھی مغربی کنارے کے رام اللہ میں اپنے رابطہ دفتر کو مکمل سفارت خانے میں تبدیل کرنے والا ہے۔
آئرلینڈ میں پہلی سفیر جیلان وہبہ عبدالمجید کون ہیں؟
ڈاکٹر جیلان وہبہ عبدالمجید کا فلسطینی سفارتی خدمات میں طویل کیریئر ہے۔ انہوں نے 1995 میں اسسٹنٹ چیف آف پروٹوکول کے طور پر فلسطینی وزارت خارجہ میں اپنی سفارتی خدمات کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں قبرص میں تعینات کیا گیا جہاں انھوں نے پولیٹیکل مارکیٹنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی، اور وہ سات سال قبل سابق سفیر کی نائب کے طور پر آئرلینڈ آئی تھیں۔ وہبہ عبدالمجید نے جنوری 2020 میں صدر ہیگنس کو آئرلینڈ میں فلسطین کی ریاست کی سفیر کے طور پر اپنی اسناد پیش کیں۔ ڈاکٹر وہبہ عبدالمجید تین بچوں کی ماں ہیں۔
فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے اسرائیل ناراض:
واضح رہے، مئی میں آئرلینڈ، اسپین اور ناروے کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے بعد تینوں یورپی ممالک کے سفیروں کو اسرائیلی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا۔
سفارت کاروں کو پچھلے سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی ایک غیر نشر شدہ ویڈیو دکھائی گئی تھی جس پر اس وقت کے وزیر برائے امور خارجہ مائیکل مارٹن نے سخت تنقید کی تھی۔
فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد، اسرائیل کی حکومت نے ڈبلن میں اپنے سفیر ڈانا ایرلچ کو واپس بلا لیا تھا۔ یہی نہیں اسرائیل نے ناروے سے بھی اپنے سفیر کو واپس بلا لیا اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے بعد اسپین سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: