سانپ کے ڈسنے سے آپ کی موت نہیں ہوگی، بس اپنائیں یہ ترکیب اور گرمی و برسات میں رہیں محتاط - Snake Bite Precautions
SNAKE BITE TREATMENT: سانپ کا نام سنتے ہی لوگ ڈر جاتے ہیں۔ کسی کو سانپ ڈس لے تو سمجھ لیں آفت ہی آگئی۔ مگر ایسی صورت حال میں گھبرائیں نہیں، عقل سے کام لیں۔ اس مضمون کے ذریعے ہم سیکھیں گے کہ سانپ کے کاٹنے پر ابتدائی طبی امداد کیسے دی جاتی ہے۔
سانپ کے ڈسنے سے آپ کی موت نہیں ہوگی، بس یہ ترکیب اپنائیں (فوٹو: آئی اے این ایس)
حیدرآباد:بہت سے لوگ سانپ کا نام لیتے ہی ڈر جاتے ہیں۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو سانپ کا نام لینے بھر سے سہم جاتے ہیں۔ اگر چلتے ہوئے کہیں سانپ دکھ جائے تو لوگ سرپٹ دوڑنے لگتے ہیں۔ آج ہم یہاں بات کر رہے ہیں کہ اگر آپ کو اچانک سانپ نے کاٹ لیا تو آپ کو اپنی جان بچانے کے لیے سب سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟
واضح رہے کہ سانپ کے کاٹنے سے گاؤں میں رہنے والے لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ گاؤں کے لوگ زیادہ تر کھیت اور کھلیان میں کام کرتے ہیں۔ اس دوران گھاس پھوس، پکڈنڈی کے نیچے، فصلوں کے بیچ یا اینٹ پتھر اور کباڑ کے نیچے بیٹھے ان کو سانپ ڈس لیتے ہیں۔ ایسے میں جہاں سانپ کے کاٹنے سے ہزاروں اموات ہوتی ہیں، وہیں اس سے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ معذوری کا شکار بھی ہو رہے ہیں۔ سانپوں سے ہمیشہ محتاط رہنا ضروری ہے۔
سانپ کے ڈسنے پر ابتدائی طبی امداد:
جب کھیتوں میں، باہر یا گھر پر سانپ کاٹتا ہے تو ہر کوئی خوفزدہ ہو جاتا ہے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ فوری طور پر کیا کرنا ہے۔ ہم خوف کی وجہ سے وقت ضائع کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے سانپ کا زہر ہمارے پورے جسم میں پھیلنے لگتا ہے۔ یہ موت کا باعث بھی بنتا ہے، لیکن بعض اوقات ایسے سانپ بھی ہوتے ہیں جو زہریلے نہیں ہوتے۔ اس لیے سانپ کے ڈسنے کے بعد انسان کو ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ ایسی صورت حال میں آپ اپنا دماغ کا استعمال کریں تو ابتدائی طبی امداد دے کر اپنی یا کسی دوسرے کی جان بچا سکتے ہیں۔ اس کے بعد ضروری ہے کہ فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آئیے جانتے ہیں کہ سانپ کے کاٹنے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے۔
جانیے ضروری باتیں
سب سے پہلے جسم کے اس حصے کو کپڑے یا رسی سے باندھ لیں جہاں سانپ نے ڈسا ہو ۔ اس کے علاوہ، اسے ہر 15 منٹ میں ڈھیلا کریں اور پھر اسے دوبارہ باندھ دیں۔
اس کے بعد سانپ کے کاٹنے والے حصے کو صابن کے پانی یا اینٹی سپٹک لوشن سے صاف کریں۔ دھیان رہے کہ جسم کے اس حصے کو حرکت نہ دیں۔
تھوڑی دیر تک نہ چلیں اور نہ ہی دوڑیں کیونکہ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو زہر تیزی سے پورے جسم میں پھیل سکتا ہے۔
بہت سے لوگ سانپ کے کاٹے ہوئے حصے کو منہ سے چوسنا شروع کر دیتے ہیں۔ یاد رکھیں، ایسا کبھی نہ کریں۔ اسی طرح اس حصے کو چاقو چھری سے کاٹنا بھی مناسب نہیں ہے۔
درد کو کم کرنے کے لیے کوئی دوا استعمال نہ کریں۔ سانپ کے کاٹنے والی جگہ پر برف کا ایک ٹکڑا کچھ دیر کے لیے رکھیں، اس سے آرام ملے گا۔
اس کے بعد، متاثرہ شخص کو جلد سے جلد ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔ پھر ڈاکٹر کو سب کچھ بتائیں تاکہ وہ مناسب علاج کر سکے۔
کاٹنے کے نشانات دیکھ کر کوئی ماہر یا ڈاکٹر طے کر سکتا ہے کہ ڈسنے والا سانپ زہریلا تھا یا نہیں جس کی بنیاد پر مناسب علاج شروع کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح وقت پر ابتدائی طبی امداد اور اس کے فوری بعد علاج ملنے سے کسی کی بھی جان بچائی جا سکتی ہے۔