ممبئی: بھارتی سنیما میں اگر کسی فلم کی شوٹنگ زیادہ دیر تک چلتی رہے تو اکثر فلمی گلیاروں میں اس فلم کے چرچے ہونے لگتے ہیں اور لوگ اس فلم کو کامیاب فلم کہہ کر بات کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس کے لیے جو چاہیں بندشیں لگالیں، کچھ بھی کامیاب نہیں ہوتا۔ اکثر فلم کے بارے میں ہونے والی ان بحثوں کے ذریعے فلم کے موضوع اور اس کی تیاری کا پتہ چلتا ہے۔
اسی طرح آج کل ہر طرف ایک ایسی فلم کا چرچا سنائی دے رہا ہے جو مکمل طور پر کشمیر پر مبنی ہے۔ اس فلم کی جڑیں کشمیر میں بہت گہری ہیں اور فلم میں 1931 سے لے کر آج تک کے کشمیر کو دکھایا گیا ہے۔ آپ فلم کو پیریڈ ڈرامہ کہہ سکتے ہیں اور اسے خالص تفریحی فلم بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس فلم میں مصنف و ہدایت کار نے کشمیر کے ان اچھوتے پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے، جن پر آج تک کسی پروڈیوسر ڈائریکٹر نے مناسب نہیں سمجھا۔ اس میں فردوس برزمیں کشمیر کے مختلف رنگوں، رسم و رواج اور طویل سفر کا مشاہدہ کریں گے۔
بھارتی سنیما نے 21 اپریل کو 111 سال مکمل کر لیے۔ اس فلم میں بھی پروڈیوسروں اور ہدایت کاروں نے کشمیر کے تقریباً 100 سال کے سفر کو دکھانے کی کوشش کی ہے۔ فلم کشمیر اینگما آف پیراڈائز کی شوٹنگ ان دنوں جاری ہے۔ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کا اندازہ ہے کہ اس فلم کی شوٹنگ میں تقریباً 100 دن لگیں گے۔ جس میں سے تقریباً 70 سے 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ باقی کی شوٹنگ بھی زوروشور سے جاری ہے۔
فلم میں اپنے کردار کی شوٹنگ کے لیے آئے اداکار ادی ایرانی نے بتایا کہ فلم کشمیر اینگما آف پیراڈائز بہت خوبصورت فلم بنائی جا رہی ہے، اس میں نوجوانوں کو بھی کافی مواقع ملے ہیں، اس فلم میں آپ کو نہ صرف تشدد دیکھنے کے لیے بلکہ یہ فلم آپ کو کشمیر کی خوبصورتی، اس کی برفیلی وادیوں، کشمیر کی شادیوں، اس کے روایتی لباس اور ثقافت سے متعارف کرائے گی۔