اردو

urdu

ETV Bharat / entertainment

کیا سنجے دت لوک سبھا الیکشن لڑیں گے؟ - Sanjay Dutt

سنجے دت نے لوک سبھا الیکشن لڑنے کی افواہوں کو مسترد کر دیا۔ غور طلب ہو کہ پچھلے کچھ دنوں سے یہ افواہ پھیل رہی تھیں کہ سنجے دت اس سال لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

سنجے دت نے لوک سبھا امیدواری کی افواہوں کی تردید کی
سنجے دت نے لوک سبھا امیدواری کی افواہوں کی تردید کی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 9, 2024, 5:46 PM IST

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سنجے دت نے تصدیق کی کہ ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ وہ آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیں گے۔ سنجے دت نے ان افواہوں کی تردید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ جاری کی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 'منا بھائی' اسٹار آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

غور طلب ہو کہ سنجے دت نے ان افواہوں کی تردید کے لیے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'میں سیاست میں اپنی شمولیت سے متعلق تمام افواہوں کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔ میں کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوں اور نہ ہی الیکشن لڑ رہا ہوں۔ اگر میں سیاسی میدان میں آنے کا فیصلہ کرتا ہوں تو سب سے پہلے اس کا اعلان میں خود کروں گا۔ میرے بارے میں اب تک جو خبریں چل رہی ہیں ان پر یقین کرنے سے گریز کریں۔'

واضح رہے کہ یہ پوسٹ ان قیاس آرائیوں کے درمیان سامنے آئی ہے کہ 64 سالہ اداکار آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کرنال، ہریانہ سے کانگریس امیدوار کے طور پر میدان میں ہوں گے۔ اداکار کی جانب سے سیاسی افواہوں کی تردید کی یہ پہلی مثال نہیں ہے۔ اس سے قبل 2019 میں انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر مہادیو جانکر کے پارٹی میں شامل ہونے کے دعووں کی تردید کی تھی۔ سنجے دت نے بنیادی طور پر اپنے فلمی کیریئر اور ذاتی زندگی پر توجہ مرکوز کی ہے۔

وہیں اداکار کے خاندانی پس منظر پر غور کریں تو ان کے لیے سیاسی وابستگی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ان کے آنجہانی والد تجربہ کار اداکار سنیل دت کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ ان کی بہن پریا دت بھی ایک سیاست دان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہو کہ سنجے دت 2009 میں لکھنؤ لوک سبھا حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار بھی تھے۔ تاہم عدالت کی جانب سے آرمز ایکٹ کے تحت ان کی سزا کو معطل کرنے سے انکار کے بعد انہوں نے اپنا نامزدگی واپس لے لیا۔ بعد میں انہوں نے جنرل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں، لیکن آخر کار استعفیٰ دے دیا اور پارٹی سے الگ ہو گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details