ممبئی: فلم اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو ان کے گھر میں چاقو سے حملہ کیا گیا۔ حملے میں سیف بری طرح زخمی ہو گئے۔ سیف کو ان کے بڑے بیٹے ابراہیم علی خان آٹو رکشا میں ہسپتال لے گئے۔ جس آٹو رکشہ میں سیف علی خان کو اسپتال لے جایا گیا، اس کے ڈرائیور نے اس رات کی پوری کہانی سنائی۔ ڈرائیور کے مطابق انہیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ جس شخص کو ہسپتال لے کر جا رہے ہیں وہ سیف علی خان ہیں۔
سیف نہیں پہچانا
سیف کو اسپتال لے جانے والے آٹو رکشہ ڈرائیور کا نام بھجن سنگھ رانا ہے۔ بھجن سنگھ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ جس سواری کو جمعرات کی صبح خون میں لتھڑے کرتے میں لیلاوتی اسپتال لے گئے وہ بالی ووڈ اداکار سیف علی خان تھے۔ جمعہ کو ممبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آٹو ڈرائیور نے کہا کہ جب ہم اسپتال کے گیٹ پر پہنچے تو انہوں نے گارڈ کو اسٹریچر لانے کے لیے بلایا اور کہا کہ میں سیف علی خان ہوں۔
درشن بھون کے پاس آٹو روکا
ڈرائیور نے بتایا کہ جب وہ ست گرو درشن بھون کے قریب سے گزر رہا تھا، جہاں اداکار رہتے ہیں، ایک خاتون اور کچھ دوسرے لوگوں نے انہیں آٹو روکنے کو کہا۔ اس کے بعد ایک شخص جس کا سفید کرتہ خون میں لت پت تھا اسے آٹو میں چڑھایا گیا۔ میں نے دیکھا کہ اس کی گردن اور پیٹھ پر زخم تھے لیکن ہاتھ پر کوئی زخم نہیں تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اداکار کے بیٹے تیمور بھی ان کے ساتھ اسپتال گئے تھے تو اس نے کہا کہ سات آٹھ سال کا لڑکا بھی رکشے میں سفر کر رہا تھا، مگر وہ نہیں جانتا کہ وہ کون تھا۔
سیف نے اپنا تعارف کرایا
آٹو رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ پہلے انہیں باندرہ کے دوسرے اسپتال لے جانے کا منصوبہ تھا، لیکن پھر سیف نے خود باندرہ کے لیلاوتی اسپتال جانے کو کہا۔ ڈرائیور نے کہا کہ جب ہم ہسپتال پہنچے تو انہوں نے گیٹ پر موجود گارڈ کو بلایا اور کہا "پلیز اسٹریچر لاؤ، میں سیف علی خان ہوں۔" انہوں نے کہا کہ آٹو علی الصبح تین بجے کے قریب اسپتال پہنچا۔