ممبئی: یہ ویب سیریز 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز IC 814 کے ہائی جیک کے واقعے پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس میں اغوا کاروں کے نام ہندو رکھنے پر سوشل میڈیا پر نیٹیزین کافی احتجاج کر رہے ہیں۔ گوگل پر ہائی جیکروں کے نام سرچ کرتے ہوئے کئی لوگوں نے اسکرین شاٹ شیئر کیا اور بتایا کہ ان کے اصل نام کیا ہیں۔
نیٹ فلکس کنٹنٹ ہیڈ کو سمن بھیج دیا گیا:
اس سیریز میں اغوا کاروں کو چیف، ڈاکٹر، برگر، بھولا اور شنکر کے کوڈ ناموں کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ جس میں بھولا اور شنکر کے ناموں کو لے کر تنازع کھڑا ہو گیا۔ کچھ لوگوں نے فلم سازوں پر جان بوجھ کر ہندو ناموں کا انتخاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حقائق کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا اور مذہبی کشیدگی پیدا کی گئی۔
اس تنازعہ نے آن لائن گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے، جس میں ناقدین نے ڈائریکٹر انوبھو سنہا کو مبینہ طور پر حقائق کو غلط انداز میں پیش کرنے پر نشانہ بنایا ہے۔ اس کی وجہ سے 'IC 814' ویب سیریز کے مواد کے تنازعہ پر وزارت اطلاعات و نشریات نے نیٹ فلکس کے مواد کے سربراہ کو دہلی طلب کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ویب سیریز دی کندھار ہائی جیک IC 814 دسمبر 1999 کو انڈین ایئر لائن کے طیارے کے ہائی جیک ہونے کے واقعے پر مبنی ہے۔ اس طیارے میں 154 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔ یہ طیارہ کٹھمنڈو سے دہلی آنا تھا لیکن جیسے ہی طیارے نے ٹیک آف کیا، اسے 40 منٹ کے اندر ہائی جیک کر لیا گیا۔ ہائی جیکنگ کو انجام دینے والوں کا تعلق تنظیم المجاہدین سے تھا۔ اس طیارے کا رخ افغانستان میں کندھار کی طرف موڑ دیا گیا تھا جو اس وقت طالبان کے کنٹرول میں تھا۔