ممبئی:بھارتی فلم انڈسٹری میں بی آر چوپڑا کو ایک ایسے فلمساز کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے خاندانی، سماجی اور صاف ستھری فلمیں بناکر تقریباً پانچ دہائیوں تک فلم شائقین کے دلوں میں اپنی پہچان بنائے رکھی۔ 22 اپریل 1914 کو پنجاب کے لدھیانہ شہر میں پیدا ہوئے بی آر چوپڑہ عرف بلدیو رائے چوپڑہ بچپن سے ہی فلموں میں کام کرکے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنا چاہتے تھے، انہوں نے لاہور کے گورنمنٹ کالج سے انگریزی ادب میں گریجویشن کیا۔
بی آر چوپڑہ نے اپنا کیرئیر فلمی صحافی کے طور پر شروع کیا۔ فلم میگزین ’سنے ہیرالڈ‘ میں وہ فلموں کا تجزیہ لکھا کرتے تھے۔ 1949 میں انہوں نے فلم ’کروٹ‘ سے فلمسازی کے میدان میں قدم رکھا لیکن یہ فلم بری طرح فلاپ رہی۔ انہوں نے 1951 میں، اشوک کمار کی اداکاری سے سجی فلم ’افسانہ‘ کی ہدایت کاری کی۔ اس فلم نے باکس آفس پر سلور جوبلی منائی اور وہ فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔
بی آر چوپڑہ نے 1955 میں بی آر فلمز کے بینر تلے سب سے پہلے فلم ’نیا دور‘ بنائی جس کے ذریعے انہوں نے دور جدید اور دیہی ثقافت کے درمیان ٹکراؤ کو سلور اسکرین پر پیش کیا جسے ناظرین نے کافی سراہا۔ اس فلم نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔
ان کے بینر تلے بنی فلموں پر اگر ایک نظر ڈالی جائےتوان کی زیادہ تر فلمیں سماج کو پیغام دینے والی ہوتی تھیں جس میں وہ ہمیشہ ناظرین کو کچھ نیا دینا چاہتے تھے۔اسی کے پیش نظر انہوں نے 1960 میں ایک فلم قانون بنائی جو فلم انڈسٹری میں ایک نیا تجربہ تھا۔ اس فلم میں ایک بھی نغمہ نہیں تھا۔
اپنے بھائی اور مشہور پروڈیوسر، ڈائریکٹر یش چوپڑا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے میں بی آر چوپڑہ ا کا اہم تعاون رہا ہے۔’ دھول کا پھول، وقت اور اتفاق ‘جیسی فلموں کی کامیابی کے بعد ہی یش چوپڑا فلم انڈسٹری میں ڈائریکٹر کے طور پرمشہور ہوئے تھے۔