حیدرآباد: ملک کی سب سے زیادہ زیر بحث ویب سیریز مرزا پور کے تیسرے سیزن کا سب کو بے صبری سے انتظار تھا۔ مرزا پور اور مرزا پور 2 کے دھماکے کے بعد اب مرزا پور سیزن 3 بھی شائقین کو محظوظ کرنے کے لیے او ٹی ٹی پر ریلیز کیا گیا۔ یہ سیریز پوروانچل کے ماحول پر مبنی ہے، ایک لڑکا اقتدار کے شوق میں گینگسٹر بن جاتا ہے اسی کی کہانی بیان کی جاتی ہے، غور طلب ہے کہ ویب سیریز کے پہلے سیزن نے ناظرین کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
لیکن حال ہی میں ریلیز ہونے والے اس ویب سیریز کا تیسرا سیزن عوام کو پہلے دو سیزن جتنا جوش نہیں دے سکا۔ علی فضل، پنکج ترپاٹھی، رسیکا دگل اور شویتا ترپاٹھی جیسے اداکاروں کے شاندار کام کے باوجود مرزا پور 3 کو کچھ خاص ردعمل نہیں مل سکا۔
پہلے دو سیزن میں مرزا پور میں غنڈہ گردی دکھائی گئی تھی۔ سیریز کے مرکزی کردار گڈو پنڈت نے دوسرے سیزن میں زبردست واپسی کی، کالین بھیا کی جگہ لے کر مرزا پور پر تخت نشین ہوئے۔ لیکن اس بار وہ سلطنت حاصل نہیں کرنا چاہتا تھا بلکہ اسے چلانا چاہتا تھا۔ غور طلب ہے کہ دس ایپیسوڈ پر مشتمل اس ویب سیریز میں گڈو کو ایک بھی ایسا سین نہیں ملا جہاں مرزا پور پر اس کی گرفت قدرے مضبوط دکھائی دے۔
مرزا پور 3 میں ایک جگہ شرد کا کردار گڈو سے کہتا ہے کہ تمہیں اپنا دماغ لگانا سوٹ نہیں کرتا۔ گڈو اس سیزن میں گولو (شویتا ترپاٹھی) کی دماغی چالوں پر زیادہ انحصار کرتا ہے، اور اس کی دھماکہ خیز نوعیت اور اشتعال انگیز حرکتوں پر کم۔ سیریز میں دو بار شرد اور گڈو آمنے سامنے آئے اور بغیر لڑائی کے الگ ہو گئے۔ اس سے گڈو کے کردار کا طاقت کم ہو گیا ہے۔ بینا ترپاٹھی (رسیکا دگل) کے کردار کا کنارہ بھی پھیکا ہو گیا ہے اور 'برفی' والے لالہ (انیل جارج) کو بھی کہانی میں بکرے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اسے کسی پلاٹ ٹوئسٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
گینگسٹر کہانیوں میں جذبات کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ گہرے جذبات کہانی کے کرداروں کو جرات مندانہ کارروائی کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ مرزا پور 3 میں کسی کردار کے رویے، سیاست یا عمل کے پیچھے جذبات نہیں ہیں، کوئی کردار اپنے خاندان یا محبت کے لیے نہیں لڑ رہا ہے۔ اس سے تنازعات میں کمی آئی ہے۔ اس سیزن میں ایسی کوئی محبت کی کہانی نہیں ہے جو کرداروں کو ان کے کاموں کے لیے تحریک دیتی ہو۔ شرد اور مادھوری کا قریب آنا ان کی محبت سے زیادہ طاقت کی بھوک کی وجہ سے ہے۔