اردو

urdu

ETV Bharat / entertainment

بچوں کے حقوق، آنے والی نسلوں کے حقوق اس دنیا میں سب سے اہم: کرینہ کپور خان - Kareena Kapoor Khan

اداکارہ کرینہ کپور نے کہا کہ بچوں کے حقوق، اس دنیا کی آنے والی نسل کے حقوق جتنے اہم ہیں اتنے کچھ بھی نہیں۔ یہ بات انہوں نے بھارت میں یونیسیف انڈیا کے 75 سال پورے ہونے کے موقعے پر، انہیں یونیسیف انڈیا کا قومی سفیر بنائے جانے پر کہی۔

Kareena Kapoor Khan
بچوں کے حقوق، آنے والی نسلوں کے حقوق اس دنیا میں سب سے اہم ہیں: کرینہ کپور خان (Kareena Kapoor Khan)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 6:57 PM IST

نئی دہلی:بچوں کے حقوق اور یکساں تعلیمی، سماجی اور مساوات پر زور دیتے ہوئے بھارتی فلمی صنعت کی معروف اداکارہ کرینہ کپور نے کہا کہ بچوں کے حقوق، اس دنیا کی آنے والی نسل کے حقوق جتنے اہم ہیں اتنے کچھ بھی نہیں۔ یہ بات انہوں نے بھارت میں یونیسیف انڈیا کے 75 سال پورے ہونے کے موقع پر انہیں یونیسیف انڈیا کے قومی سفیر بنائے جانے پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ یونیسیف انڈیا کی قومی سفیر کے طور پر تقرری ان کے لئے اعزاز کی بات ہے اور وہ یونیسیف فیملی کے ساتھ مل کر اپنی ذمہ داری کو پوری طرح سے ادا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ 'بچوں کے حقوق، اس دنیا کی آنے والی نسل کے حقوق جتنے اہم ہیں اتنے کچھ بھی نہیں۔ مجھے اب بھارت کے قومی سفیر کے طور پر یونیسیف کے ساتھ اپنی وابستگی جاری رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔ میں کمزور بچوں اور ان کے حقوق، بالخصوص ابتدائی بچپن، تعلیم اور صنفی مساوات کے لیے اپنی آواز اور اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش کروں گی۔ کیونکہ ہر بچے کا بچپن ایک منصفانہ مواقع، مستقبل کا مستحق ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیار پر وہ کام کریں گی۔

واضح رہے کہ بھارت کے ساتھ شراکت داری کے 75ویں سال میں یونیسیف انڈیا نے آج بھارتی فلمی صنعت کے مشہور ستاروں میں سے ایک کرینہ کپور خان کو تنظیم کی نیشنل امبیسڈر کے طور پر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ اپنے کردار میں کرینہ کپور خان ہر بچے کے ابتدائی بچپن کی نشوونما، صحت، تعلیم اور صنفی مساوات کے حق کو آگے بڑھانے میں یونیسیف انڈیا کی مدد کریں گی۔

سال 2014 سے یونیسیف انڈیا کی حمایت کے طور پر کرینہ کپور خان لڑکیوں کی تعلیم، صنفی مساوات، بنیادی تعلیم، حفاظتی ٹیکوں اور دودھ پلانے کے لیے ایک مضبوط وکیل پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران کرینہ کپور خان نے بچوں کے سیکھنے اور دوبارہ کھلنے کے بعد اسکول واپس آنے کی وکالت کی۔ وہ #EveryChildRights پر یونیسیف کی متعدد عالمی مہموں میں ایک اہم معاون کے طور پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیسیف انڈیا کی نمائندہ سنتھیا میک کیفری نے کہا کہ 'یونیسیف بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے کرینہ کپور خان کو قومی سفیر کے طور پر خوش آمدید کہتے ہوئے مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔ انہوں نے کئی قومی اور عالمی مہموں میں اپنی حمایت کے ذریعے توانائی اور اثر پیدا کیا ہے۔“

وہ یونیسیف فیملی میں ہمارے چار نوجوان حامیوں کے ساتھ یونیسیف انڈیا کی قومی سفیر کے طور پر شامل ہوئی ہیں۔ ہم بچوں کے حقوق کی وکالت جاری رکھنے کے لیے ان کے اور چار نوجوانوں کے وکیلوں کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

میک کیفری نے مزید کہا کہ'ساڑھے سات دہائیوں کے دوران ایک قابل فخر اور پرجوش شراکت دار کے طور پر یونیسیف نے حکومت ہند کی قیادت والے پروگراموں کی حمایت کی، جس سے لاکھوں بچوں اور نوجوانوں کو فائدہ پہنچا۔ انڈیا 75 سالوں کے ساتھ یونیسیف کی قابل قدر شراکت داری کو نشان زد کرنے سے، آنے والے برسوں اور دہائیوں میں بچوں کے لیے ایک وژن کی تجدید اور دوبارہ عزم کا موقع ملتا ہے۔ شراکت کے اس جذبے میں مقبول قومی سفیروں، مشہور شخصیات اور نوجوانوں کے حمایت کے ساتھ یونیسیف کی مصروفیت تمام بچوں کے لیے ایک امید افزا مستقبل کی تعمیر جاری رکھے گی۔'

اسی تقریب میں یونیسیف انڈیا نے بھی اپنے پہلے یوتھ ایڈووکیٹ کی تقرری کا اعلان کیا، جو کہ ہم مرتبہ رہنما ہیں اور موسمیاتی عمل، ذہنی صحت، اختراعات اور اسٹیم میں لڑکیوں کے مسائل پر ماہر ہیں۔ 16 سے 24 سال کے درمیان چار حامیوں کی دلچسپی کے مخصوص شعبے ہیں۔

مدھیہ پردیش سے گورانشی شرما کھیل کے حق اور معذوری کی شمولیت پر، اتر پردیش سے کارتک ورما موسمیاتی کارروائی اور بچوں کے حقوق کی وکالت، ذہنی صحت اور ابتدائی بچپن کی نشوونما پر، آسام سے ناہید آفرین اور تمل ناڈو سے ونیشا اوما شنکر ایک ابھرتی ہوئی جدت پسند اور سرخیل اسٹیم ہیں۔ یہ یوتھ یونیسیف کے عالمی پروگرام کا حصہ ہیں اور دنیا بھر میں 93 سے زیادہ نوجوانوں کے حامیوں کے ایک گروپ میں شامل ہیں اور بچوں اور نوجوانوں سے متعلق مسائل پر تبدیلی لا رہے ہیں۔

نوجوانوں کے حامی کے طور پر اپنی تقرری پر بات کرتے ہوئے کارتک ورما نے کہا کہ 'نوجوان بھارت میں تبدیلی کی قیادت کر سکتے ہیں۔ یونیسیف انڈیا یوتھ ایڈوکیٹ کے طور پر میں اپنی آواز کا استعمال بچوں اور نوجوانوں کے تحفظات اور نقطہ نظر کو بڑھانے کے لیے کروں گا، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور معاشرے سے تعلق رکھنے والے مختلف اسٹیک ہولڈرز تک۔'

آسام سے ییوتھ ایڈووکیٹ ناہید آفرین نے کہا کہ'میں یونیسیف انڈیا کے یوتھ ایڈوکیٹ کے طور پر مقرر ہونے پر بہت خوش ہوں۔ میرے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے کہ میں اپنی آواز کو ان مسائل کی طرف لوگوں کی توجہ کے لیے استعمال کروں جن سے بہت سے نوجوان ذہنی صحت سے نمٹ رہے ہیں۔“ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details