حیدرآباد: مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کے اعلان کے بعد نجی شعبے کی کمپنیوں میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے پنشن میں بہتری کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ یو پی ایس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے ماہانہ 10,000 روپے کی کم از کم پنشن کا انتظام کیا گیا ہے اور اگر وہ 25 سال کی سروس مکمل کرنے کے بعد ریٹائر ہوتے ہیں تو انہیں بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد بطور پنشن ملے گا۔
اس کے ساتھ ہی، نجی شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کو فی الحال ایمپلائز پنشن اسکیم 1995 (EPS-95) کے تحت صرف 1,450 روپے ماہانہ پنشن ملتی ہے، لیکن یو پی ایس کے اعلان کے بعد، نجی شعبے کے ملازمین اسے بڑھا کر ماہانہ 7500 روپے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حال ہی میں پنشنرز کی تنظیم EPS-95 نیشنل موومنٹ کمیٹی کے ایک وفد نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی اور کم از کم پنشن بڑھا کر 7,500 روپے ماہانہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ سیتا رمن نے وفد کے ارکان کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے مطالبات پر سنجیدہ ہے اور نجی شعبے کے ملازمین کے مفادات کے لیے مناسب اقدامات کرے گی۔ سیتا رمن نے ای پی ایف او کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنے کا بھی یقین دلایا ہے۔
حکومت مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے:
EPS-95 نیشنل موومنٹ کمیٹی (NAC) میں تقریباً 78 لاکھ ریٹائرڈ پنشنرز اور صنعتی شعبوں کے 7.5 کروڑ ملازمین شامل ہیں۔ این اے سی نے ایک بیان میں کہا کہ وفد کو یقین دلاتے ہوئے وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا ہے کہ حکومت ای پی ایف او کی تجویز کردہ تجاویز پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت پنشنرز کے لیے مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس کا حل تلاش کیا جائے گا۔