نئی دہلی:رتن ٹاٹا، دھیرو بھائی امبانی اور گوتم اڈانی جیسے ملک کے امیر ترین لوگوں کی ذاتی زندگی کے بارے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے۔ لوگوں کو ہمیشہ یہ تجسس رہتا ہے کہ بھارت کے یہ امیر ترین اس مقام تک کیسے پہنچے اور پہلے وہ کیا کرتے تھے؟
بلاشبہ رتن ٹاٹا، امبانی اور گوتم اڈانی جیسے لوگ راتوں رات اس مقام تک نہیں پہنچے۔ ان شخصیات نے پہلے چھوٹی موٹی نوکریاں کی ہیں۔ ان ارب پتیوں نے پوری لگن کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کی اور زندگی کی بلندیوں پر پہنچ کر یہ مقام حاصل کیا۔ اور آج وہ لوگوں کے لئے ایک مثال بنے ہیں۔
اسی سلسلے میں آج ہم ان ارب پتیوں جیسے دھیرو بھائی امبانی، رتن ٹاٹا، گوتم اڈانی، سدھامورتی وغیرہ کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان تاجروں کی ابتدائی زندگی کیا تھی ساتھ میں یہ بھی جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان کی پہلی ملازمت کیا تھی اور کیسی تھی۔
دھیرو بھائی امبانی:
دھیرو بھائی امبانی گجرات کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کی مالی حالت اچھی نہیں تھی اس لئے دھیرو بھائی نے اپنی اسکول کی پڑھائی بھی ترک کردی اور 17 سال کی عمر میں یمن کارخ کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے عدن کے ایک گیس اسٹیشن پر بطور اٹینڈنٹ ملازمت کی۔ ان کی پہلی تنخواہ 300 روپے تھی۔ اتنی کم تنخواہ سے کام شروع کرنے کے باوجود آج دھیرو بھائی امبانی کا نام بڑے تاجروں میں آتا ہے۔ ان کی موت کے باوجود ان کے بیٹے مکیش امبانی اور انل امبانی کاروبار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ خاص کر مکیش امبانی نے کامیابی کا جو راستہ اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے آج ان کا نام دنیا کے امیر ترین امرأ کی لسٹ میں آتا ہے۔ اس وقت مکیش امبانی کے اثاثوں کی کل مالیت 109 بلین ڈالر ہے۔
رتن ٹاٹا:
رتن ٹاٹا کا شمار بھی کامیاب ترین تاجروں میں ہوتا ہے۔ یہ اس وقت سے بھارت کے امیر ترین لوگوں میں شمار کئے جاتے تھے جب امبانی اور اڈانی منظر عام پر نہیں آئے تھے اور نہ ہی انہوں نے معیشت کی دنیا میں نام نہیں کمایا تھا۔
رتن ٹاٹا کو پدم بھوشن اور پدم وبھوشن جیسے اعزازات کے نوازا گیا ہے۔ وہ ملک کے لوگوں کے لیے بہت سے اچھے کام کر رہے ہیں۔ رتن ٹاٹا نے 1961 میں ٹاٹا اسٹیل کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ وہاں ہونے والے کام کی نگرانی کیا کرتے تھے۔ یہ ان کا پہلا کام تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹاٹا انجینئرنگ اینڈ لوکوموٹو کمپنی (ٹیلکو) میں چھ ماہ تک بطور ٹرینی کام کیا۔ اس کے بعد انہیں آئی بی ایم سے اچھی تنخواہ کی پیشکش ملی جہاں پر انہوں نے بہترین کام کیا، لیکن ان کی پہلی نوکری ٹاٹا اسٹیل میں تھی۔ اس وقت رتن ٹاٹا کا شمار ملک کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔