نئی دہلی:دور حاضر میں مالیاتی نقطہ نظر سے ہم میں سے بہت سے لوگ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹس رکھنے کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔ مختلف مالیاتی انتظام سے لے کر بہترین پیشکش اور تحفظ تلاش کرنے تک متعدد بینک اکاونٹس کا استعمال کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔لیکن جب آپ کے پاس موجود سیونگ یا بینک کھاتوں کی تعداد کی بات آتی ہے تو صحیح معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے ایک شخص بھارت میں کتنے اکاونٹس رکھ سکتا ہےاور کیسے۔
- کیا آپ کو ایک سے زیادہ سیونگ اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت ہے؟
آپ کئی اکاونٹس رکھ سکتے ہیں، یہ آپ کے مالی مقاصد پر منحصر ہے۔ عام طور پر مختلف مقاصد کے لیے متعدد بنک اکاونٹس رکھتے ہے۔ آپ کو زیادہ سرکاری فوائد حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ لہذا ایک سے زیادہ اکاؤنٹ رکھنا ایک اسٹریٹجک اقدام ہوسکتا ہے، جس سے آپ بچت زیادہ کر سکتے ہیں۔
- آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ کیوں ہونا چاہیے؟
متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے کئی قسم کے پیشکشیں اور فوائد مل سکتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹ ہولڈرز پریمیم ڈیبٹ کارڈز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور مختلف بینکوں کی طرف سے پیش کردہ انعامات اور چھوٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
اس دور میں دور بینک ٹکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، اگر آپ کا صرف ایک بینک اکاؤنٹ ہے اور کسی اہم لین دین کے دوران اس میں خلل پڑتا ہے، تو آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہیں۔ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے آپ کو لین دین معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔