حیدرآباد: ملک میں کریڈٹ کارڈ کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ کریڈٹ کارڈ آپ کو اپنی پسند کے مطابق خریداری کرنے کے لیے لچک دیتا ہے۔ نوجوانوں میں اس کا کافی جنون ہے۔ یہی نہیں بلکہ لوگ آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کریڈٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے بھاری خریداری کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ کریڈٹ کارڈز کا استعمال کرکے یوٹیلیٹی بل بھی ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی ایسی تھرڈ پارٹی ایپس بھی سامنے آئی ہیں، جن کے ذریعے لوگ اپنے گھر کے کرایے، مینٹننس فیس، ایجوکیشن فیس وغیرہ کی ادائیگی کے نام پر خود کو ہی رقم منتقل کرتے ہیں۔
لوگ قرض کے جال میں پھنس جاتے ہیں:
اگرچہ کریڈٹ کارڈ لوگوں کی رقم سے متعلق ضروریات کو پورا کر رہا ہے، لیکن ساتھ ہی اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ قرض کے جال میں پھنس رہے ہیں۔ دوسری طرف، کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل بڑی خریداری کرنے اور اپنے آپ کو نقد رقم منتقل کرنے کی عادت آپ کے قرض میں اضافہ کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی بار لوگوں کو پرسنل لون لے کر کریڈٹ کارڈ کا بل ادا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے صارفین کا کریڈٹ سکور متاثر ہوتا ہے۔ یہاں ہم کو بتاتے ہیں کہ آپ کو اپنے کریڈٹ کارڈ کی حد کا کتنا فیصد خرچ کرنا چاہیے۔